فرار مفتضحانه شبکه های وهابیت از مناظره با استاد انصاریان

چینلز سیاسی وهابیت بالخصوص چینل کلمہ کہ اپنی وسیع تر تبلیغات اور ذرایع ابلاغ کے ساتھ استاد انصاریان کے ساتھ مناظرہ کے خواھش مند تھے۔ان کے چینل ولایت پر موجود ہونے کے باوجود فرار مفتضحانہ کو ترجیچ دی گی۔

کافی دفعہ یوں ہوا ہے کہ چینلز سیاسی وھابیت بالخصوص (چینل کلمہ) اپنی وسیع تر تبلیغات اور ذرایع ابلاغ کے جنجال کے ساتھ استاد انصاریان کے ساتھ مناظرہ کے خواھش مند رہیں ہیں۔ ۲۰ مارچ کو چینل کلمہ کی طرف سے استاد انصاریان سے مناظرہ کی درخواست ان کے دفتر میں پہنچی۔ان کا جواب خط کی صورت میں دیا گیا کہ اس صورت میں مناظرہ ہو گا کہ طرف مقابل چینل کلمہ میں افراد تجربہ کار و عاقل ھوں۔مضبوط جوابات (کمر توڑ دینے والے) ان کو دیے گیے کہ جنہوں نے ان سب کو رسوا کردیا۔جو ان کے لیے کافی تھے۔ان کو جواب دینے کی صورت میں استاد انصاریان کی تقریروں کے سامعین میں سے ایک فرد مناظرہ میں شرکت کرے گا۔استاد انصاریان کے ساتھ مناظرہ کی درخواست کی صورت میں اگر طرف مقابل مناظرہ وھابیوں کے مفتیوں میں سے ہوگا تو مناظرہ اسٹودیو سے اسٹوڈیو انجام پایے گا۔وہ(استاد انصاریان) چینل ولایت میں مناظرہ کریں گے۔کیونکہ روش تلفنونی کا مشورہ تھا اور کٗی دفعہ ایسا ہو چکا ہے کہ فون کٹنے کے بہانے سے مناظرہ کو جاری نہیں رکھتے تھے۔
لیکن یہ چینل حسب حال اقدام ناپسند میں معمولا اصول کے خلاف ۲۴ مارچ کہ جب ملک ایران کی رسمی چھٹی تھی یک طرفہ مناظرہ کی تاریخ کا اعلان کر دیا۔اور استاد انصاریان نے جن شرایط کا اعلان کیا تھا ان میں سے کسی شرط کی بھی رعایت نہ کی اور اسی طرح اپنے پرانے طریقوں کے مطابق تبلیغات انجام دیں اور اعلان کیا کہ انہوں نے (استاد انصاریان) مناظرہ میں شرکت نہیں کی۔

بھرحال استاد انصاریان ۱۰ اپریل ۲۰۱۴ کو چینل ولایت میں حاضر ہوے۔اور پہلے والے اعلان کے ضمن میں جو شبکہ ولایت میں ہو چکا تھا۔اور حاضرین میں سے ایک فرد اسی رات شبکہ وہابی کے ساتھ مناظرہ کرنے کے لیٗے منتظر ہونے کا اعلان کیا۔اپنی شرایط کی پروا کیے بغیر شبکہ کلمہ کے رییس کے ساتھ مناظرہ کے لیے آمادہ ہو گیے۔اس کے باوجود کہ پروگرام کا وقت ۱۲:۳۰ تک چلا گیا۔اور پروگرام کہ اجرا کرنے والے اور اس چینل کے مسٗول کو دوبارہ مناظرہ کرنے کی دعوت دی۔اور کوئی رابطہ مناظرہ کے لحاظ سے برقرار نہ ہو سکا۔
اس پروگرام میں استاد انصاریان کہ دقیق نکتے اور مفاھیم کہ جو قابل توجہ تھے ،متذکر ہوئے اور چھار سوال (صحاح عامہ) میں سے وھابیوں کے سامنے رکھے اور کہا کہ وھابیوں کے علمااگر ان چھار سوالوں کے (کہ میں اپنے مطالعات میں کٗی سو سوالوں کا سامنا کیا کہ جن میں سے یہ چار سوال ہیں)جواب دیں۔
اس پروگرام کی فایل حاصل کرنے کے لیے اس ادرس کی طرف رجوع کریں(www.erfan.ir)

 

تبصرے
Loading...