سعودی حکومت نے آیت اللہ شیخ باقرالنمر کو شہید کردیا

کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے سنیچر کے دن ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے ممتاز شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ باقرالنمر کو، چھیالیس دیگر افراد کے ہمراہ سزائے موت دے دی گئی۔مشرقی سعودی عرب میں فروری 2011

کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے سنیچر کے دن ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے ممتاز شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ باقرالنمر کو، چھیالیس دیگر افراد کے ہمراہ سزائے موت دے دی گئی۔مشرقی سعودی عرب میں فروری 2011 میں وسیع پیمانے پرآل سعود حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاج کے بعد جولائی 2012 میں معروف شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو سعودی اہلکاروں نے حراست میں لے لیا تھا۔ زیر حراست انھیں فائرنگ کا بھی نشانہ بنایا گیا جس کے بعد ان کے علاج معالجے پر بھی سعودی حکام نے کوئی توجہ نہیں دی۔

واضح رہے کہ سعودی حکومت کی نمائشی عدالت نے 15 اکتوبر 2014 کو آیت اللہ شیخ باقرالنمر کے لئے سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا جس کے بعد پوری دنیا میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا ۔ لیکن آل سعودی کی حکومت نے تمام احتجاجات اور اپیلوں کو نظر انداز کرتے ہوئے سنیچر کی صبح آیت اللہ شیخ باقر نمر کو شہید کر دیا.

تبصرے
Loading...