ایک جوہریؔ تھا وہ بھی نہ رہا

تحریر:مرزا عظمت علی 

حوزہ نیوز ایجنسی| ہر سحر امید کا چراغ جلاجاتی ہے اور پوری دنیا کو اپنی کرن سے منور کر جاتی ہے لیکن آج تو صبح امید نے لباس سیاہ پہنا ہواتھا۔

لوگوں کو دلوںخبر غم نے غمزدہ کردیا تھا۔ سب کی زبان پر ایک ہی جملہ ، ایک جوہری تھا، نہ رہا۔ علامہ طالب جوہر ی کے انتقال پرملال کی خبر نہایت افسوس نا ک ہے۔ برصغیر ہندو پاک اور اردو دنیا کا نہایت عظیم سرمایہ تھے۔

آپ مفسر قرآن ، خطیب شام غریباں اور اردو دنیا کے بے مثال ادیب تھے۔ آپ نے بہتر ین شاعر بھی تھے۔ ادبی حلقہ میں نہایت عزت و تکریم سے آپ کو دیکھا جاتا تھا۔ یقیناً !

آپ کی رحلت سے پورا علمی و مذہبی حلقہ سوگوار ہے۔ آپ نے اپنی پوری حیات،علوم اہل بیت علیہم السلام کی نشر اشاعت میں خرچ کردی۔ ملک اور بیرون ملک میں آپ کے علمی و مذہبی خدمات ہر ایک پر عیاں ہیں۔ 

اللہ آپ کی مغفرت فرمائے، جوارمعصومین میں جگہ عنایت فرمائے اور آپ کے لواحقین کو صبر جمیل عنایت فرمائے!

تبصرے
Loading...