انفاق کي جاودانگي

حضور (ص) کي خدمت ميں ايک بکري لائي گئي- آپ (ص)نے اسے ذبح کيا اور فرمايا:”جسے بھي گوشت چاہئے آکر لے جائے-” مدينہ کے فقراء حضور(ص)کے بيت الشرف کي طرف چل پڑے- رسول اکرم (ص) نے سب کو ايک ايک ٹکڑا عطا کيا يہاں تک کہ صرف ايک دست باقي رہ گيا- آپ (ص) کي ايک زوجہ نے عرض کيا: ”يا رسول اللہ! اتنے بڑے جانور ميں سے صرف يہي ايک ٹکڑا بچا ہے؟” حضور (ص) نے فرمايا: ”نہيں بلکہ پوري بکري باقي ہے، صرف يہي ٹکڑا باقي نہيں رہے گا-” يعني اس ٹکڑے کو ہم تناول کرليں گے اور وہ تمام ہوجائے گا ليکن جو انفاق کيا ہے وہ

انفاق کي جاودانگي

 

حضور (ص) کي خدمت ميں ايک بکري لائي گئي- آپ (ص)نے اسے ذبح کيا اور فرمايا:”جسے بھي گوشت چاہئے آکر لے جائے-” مدينہ کے فقراء حضور(ص)کے بيت الشرف کي طرف چل پڑے-  رسول اکرم (ص) نے سب کو ايک ايک ٹکڑا عطا کيا يہاں تک کہ صرف ايک دست باقي رہ گيا- آپ (ص) کي ايک زوجہ نے عرض کيا: ”يا رسول اللہ! اتنے بڑے جانور ميں سے صرف يہي ايک ٹکڑا بچا ہے؟” حضور (ص)  نے فرمايا: ”نہيں بلکہ پوري بکري باقي ہے، صرف يہي ٹکڑا باقي نہيں رہے گا-” يعني اس ٹکڑے کو ہم تناول کرليں گے اور وہ تمام ہوجائے گا ليکن جو انفاق کيا ہے وہ ہميشہ باقي رہے گا-



source : tebyan

تبصرے
Loading...