اسلامى حجاب

جب مرد كسى عورت سے شادى كرتا ہے تو وہ چاہتا ہے كہ اس لطيف ونازك ہستى كى تمام خوبياں اور رعنائياں صرف اس كى ذات تك محدود رہيں، وہ چاہتا ہے كہ اس كى بيوى اپنى سارى خوبصورتى ، عشوہ و ناز، شوخى و دلبرى صرف اپنے شوہر كے لئے مخصوص كردے اور غير مردوں سے مكمل اجتناب برتے _ مرد بہت غيور ہوتا ہے اور وہ اس بات كو برداشت نہيں كرسكتا كہ كوئي غير مرد اس كى بيوى پر نظر ڈالے يا اس سے تعلقات اور ميل جول قائم كرئے اس سے باتيں كرے اور ہنسى مذاق كرے _ اور اس قسم كى باتوں كو وہ اپنے جائز حق پر ظلم سے تعبير كرتا ہے _ اور اپنى بيوى سے توقع كرتا ہے كہ اسلامى لباس اور پردے كا لحاظ كرے _ شرعى اصولوں اور اخلاقى قوانين كى پابندى كركے اور اسلامى شرم و حيا اور متانت سے كام لے كر اپنے شوہر كى اس جائز خواہش كى تكميل ميں اس كى مدد كرے _ ہر مومن اور غيرت مند مرد كى يہى خواہش ہوتى ہے _

 

متن:

 

عورت و مرد ميں اگر چہ بہت سى باتيں مشترك ہيں ليكن ان ميں كچھ خاص امتيازات بھى پائے جاتے ہيں _ ان ميں سے ايك اہم امتياز يہ ہے كہ عورت ايك لطيف و نازك، حسين ومحبوب ہستى ہے ، عورت دلبر ہے اور مرد دلدار _ عورت و معشوق ہے اور مرد عاشق _ جب مرد كسى عورت سے شادى كرتا ہے تو وہ چاہتا ہے كہ اس لطيف ونازك ہستى كى تمام خوبياں اور رعنائياں صرف اس كى ذات تك محدود رہيں، وہ چاہتا ہے كہ اس كى بيوى اپنى سارى خوبصورتى ، عشوہ و ناز، شوخى و دلبرى صرف اپنے شوہر كے لئے مخصوص كردے اور غير مردوں سے مكمل اجتناب برتے _ مرد بہت غيور ہوتا ہے اور وہ اس بات كو برداشت نہيں كرسكتا كہ كوئي غير مرد اس كى بيوى پر نظر ڈالے يا اس سے تعلقات اور ميل جول قائم كرئے اس سے باتيں كرے اور ہنسى مذاق كرے _ اور اس قسم كى باتوں كو وہ اپنے جائز حق پر ظلم سے تعبير كرتا ہے _ اور اپنى بيوى سے توقع كرتا ہے كہ اسلامى لباس اور پردے كا لحاظ كرے _ شرعى اصولوں اور اخلاقى قوانين كى پابندى كركے اور اسلامى شرم و حيا اور متانت سے كام لے كر اپنے شوہر كى اس جائز خواہش كى تكميل ميں اس كى مدد كرے _ ہر مومن اور غيرت مند مرد كى يہى خواہش ہوتى ہے _ اگر اس كى بيوى اس اسلامى اور سماجى فريضہ پر عمل كرتى ہے تو وہ بھى سكون و اطمينان كے ساتھ زندگى بسر كرتا ہے اور اپنے خاندان كى ضروريات مہيا كرنے كى فكر ميں پور ى توجہ كے ساتھ مشغول رہتا ہے اس كى محبت ميں اضافہ ہوتا ہے _ اور يہى محبت و پاكيزگى اس بات كا سبب بنتى ہے _

 

53

كہ وہ بھى غير عورتوں پر توجہ نہ دے _

ليكن اگر مرد ديكھتا ہے كہ اس كى بيوى اسلامى لباس اور حجاب كا لحاظ ہيں ركھتى اور اپنے حسن و خوبصورتى كى غير مردوں كے سامنے نمائشے كرتى ہے اور ان سے تعلقات قائم كرتى ہے تو وہ سخت ناراض ہوجاتا ہے كيونكہ وہ اس كو اپنى حق تلقى سمجھتا ہے _ اور بيوى كو اس بات كا ذمہ دار سمجھتا ہے _ ايسے مرد ہميشہ پريشان اور بدگمانى كا شكار رہتے ہيں اور اپنے خاندان سے ان كى محبت و انسيت رفتہ رفتہ كم ہوتى جاتى ہے _ معاشرے اور خواتين كى بھلائي اسى ميں ہے كہ عورتيں اپنے حسن كى نمائشے غيروں كے سامنے نہ كرتى پھريں _ بناؤ سنگار اور آرامش كے بغير گھرسے باہر نكليں اور زيادہ سے زيادہ اپنے آپ كو غير مردوں سے چھپائيں _ پردے كى پابندى ايك اسلامى فريضہ ہے _ خداوند عالم قرآن مجيد ميں فرماتا ہے :

مومن عورتوں سے كہو ، غيرمردوں كے سامنے اپنى نظريں نيچى ركھيں _ اپنى شرمگاہوں كى حفاظت كريں _ اپنى خوبصورتى اور بناؤسنگار كے مقامات كو غيروں پر آشكارا نہ كريں _ سوائے ان اعضاء كے جو فطرى طور پر آشكار ہيں _(جيسے ہاتھ اور چہرہ) اپنے دو ٹپوں كو اپنے سينوں پر ڈالے رہيں ( اس طرح سے كہ اچھى طرح ڈھك جائے) اور اپنى زينت اور جمال كو سوائے اپنے شوہر ف اپنے باپ دادا، شوہر كے باپ داد، اپنے بيٹوں ، اپنے شوہر كے بيٹوں ، اپنے بھائيوں ، اپنے بھانجوں اور بھتيجوں كے اور كسى پر ظاہر نہ ہونے ديں ،، (57)

جى ہاں اسلامى لباس اور پردے كى پابندى كرنا، مختلف لحاظ سے خود عورتوں ہى كے نفع ميں ہے _ مثلاً :

 

1_ سماج ميں ميں اپنے وجود كى قدر و منزلت اور مقام كى بہتر طريقے سے حفاظت كرسكتى ہيں اور اپنے آپ كو غيروں كى برى نگاہوں سے محفوظ ركھ سكتى ہيں _

 

2_ خواتين اسلامى لباس و پردے كا لحاظ كركے ، اپنے شوہروں كى نسبت اپنى محبت و وفادارى كو بہتر طريقے سے پايہ ثبات تك پہونچا سكتى ہيں اور اس طريقے سے خاندان ميں سكون و چين اور محبت كا ماحول

 

54

پيدا كرنے ميں مدد كرسكتى ہيں اور بدگمانيوں اور اختلافات پيد اہونے كے امكانات كى روك تھام كر سكتى ہيں _ مختصر الفاظ ميں يوں كہيں كہ بہتر طريقے سے شوہر كا دل جيت سكتى ہيں اور اپنے مقام و مرتبہ كى حفاظت كر سكتى ہيں _

3_ اسلامى حجاب كا لحاظ كركے غير مردوں كى ناجائز لذت اندوزيوں كى روك تھام كر سكتى ہيں اور اس وسيلہ سے خاندانوں كے اختلافات و بدگمانيوں كو كم كر سكتى ہيں اور خاندانوں كے باہمى تعلقات كو مستحكم و پائيدار بنانے ميں مددگار ثابت ہوسكتى ہيں _

 

4_ اسلامى لباس و پردے كے ذريعہ آپ جوان نسل اور ان غير شادى شدہ مردوں كى ، كہ جن كى شادى كا امكان نہيں ہے ، بہترين طريقے سے مددكرسكتى ہيں اور جوانوں كى اعصابى كمزوريوں ، فحاشيوں اور بدعنوانيوں كى كہ جن كے برے نتائج كا خود عورتويں كو ہى شكار ہونا پڑے گا، روك تھام كرسكتى ہيں _

5_ جى ہاں چونكہ اسلام عورت كى مخصوص صلاحيتوں سے آگاہ ہے اور اس كو سماج كا ايك اہم ركن شمار كرتا ہے لہذا معاشرے كى پاكيزگى يابے راہ روى كى ذمہ دارى بھى اس پر عائدكر تا ہے _ اسى لئے اسلام عورت سے چاہتا ہے كہ وہ اپنى عظيم ذمہ ارى كو پورا كرنے كے لئے فداكارى سے كام لے اور اپنے اسلامى حجاب كا پاس كركے سماجى بد عنوانيوں اور فحاشيوں كى روك تھام كرے اور اپنى ملت كى عظمت و سربلندى اور استحكام كے لئے كوشاں رہے اور اس بات پر يقين ركھے كہ اس عظيم فريضہ الہى كى انجام دى پر اس كو خداوند عالم كى جانب سے بہترين جز ااور انعام عطا كيا جائے گا _

خاتون محترم اگر آپ اپنے شوہر كا اعتماد حاصل كرنا چاہتى ہيں ، آپ كو اپنے خاندان كا سكون و چين مقصود ہے ، اگر آپ واقعى اپنے معاشرے كى خواتين كى بہبودى كى خواہاں ہيں ،اگر جوان نسل كى نفسياتى سلامتى ، اور ان كى لغزشوں اور بے راہ روى كو روكنے كى فكر ميں ہيں، اگر آپ چاہتى ہيں كہ عورتوں كو مردوں كو رجھانے اور ان كو فريب دينے جيسى بر ى عادتوں سے روكيں اور اگر آپ خدا كى خوشنودى حاصل كرنا چاہتى ہيں اور ايك مومن و فداكار خاتون كى طرح زندگى گزارنا چاہتى ہيں تو

 

55

اسلامى حجاب كى ہميشہ پابندى كريں _ اور اپنى زيب و زينت اور بناؤ سنگار كو غيروں پر ظاہر نہ كريں خواہ آپ اپنے

گھر ميں اپنے رشتہ داروں كے درميان ہوں يا گھر سے باہر، يا مہمانوں كى محفل ميں ہوں ، اس سے كوئي فرق نہيں پڑتا _ آپ كے شوہر كے بھائي ، شوہر كے بھانجے بھتيجے، آپ كى نندوں كے شوہر، آپ كے اپنے بہنوئي ، آپ كے پھوپھا ، خالو، آپ كے خالہ زادماموں زاد، پھوپھى زاد اور چچازاد بھائي، يہ سب آپ كے نامحرم ہيں اور ان سب سے پردہ كرنا واجب ہے خواہ آپ خود اپنے گھر ميں ہوں يا كسى محفل ميں مہمان ہوں _ اگر آپ ان سب كے سامنے اپنے حجاب كا خيال نہ ركھيں گى تو آپ گناہ كى بھى مرتكب ہوں كى اور اپنے شوہر كے دل كو بھى رنجيدہ كريں گے _ ممكن ہے آپ كا شوہر منھ سے كچھ نہ كہے ليكن يقين ركھئے يہ چيز اس كى رنجيدگى كا باعث بنے گى اور آپ كے خاندان كى سلامتى كو صدمہ پہونچنے كا سبب بن سكتى ہے _

البتہ آپ كے اپنے باپ ، آپ كے بھائي، بھانجے بھتيجے اور آپ كے شوہر كے باپ آپ كے محرم ہيں اور ان سے پردہ نہيں ہے ، ليكن اس بات كاذكر ضرورى ہے كہ بہتر ہوگا كہ ان سے بھى ايك حد تك لحاظ كريں اور اس آرائشے اور لباس كے ساتھ، جو آپ مخصوص طور پر اپنے شوہر كے لئے پہنتى ہيں ، ان كے سامنے نہ آئيں _ اگر چہ شرعا ً جائز ہے _ ليكن بعض مردوں كو يہ بھى گوارا نہيں _ لہذا ان كے دلى سكوں كى خاطر اور اپنے خاندان كى سلامتى و بقا كے لئے بہتر يہى ہے اس كا خيال ركھيں _

تبصرے
Loading...