ايمان و عبادت فاطمہ

پيغمبراكرم (ص) نے آپ كے ايمان كے بارے ميں فرمايا كہ : ” ان كے دل كى گہرائي اور روح ميں ايمان اس طرح نفوذ كئے ہوئے ہے كہ عبادت خدا كيلئے وہ اپنے آپ كو تمام چيزوں سے جدا كر ليتى ہيں (30)”

امام حسن مجتبى _فرماتے ہيں كہ ميں نے اپنى والدہ ماجدہ، حضرت فاطمہ (ع) زہرا كو ديكھا كہ شب جمعہ محراب ميں سپيدہ سحرى تك عبادت’ ركوع و سجود ميں مشغول رہتى تھيں_ ميں نے سنا كہ آپ صاحب ايمان مردوں اور عورتوں كے لئے تودعا كرتى تھيں_ مگر اپنے لئے كوئي دعا نہ مانگتى تھيں_ ميں نے ان سے عرض كيا كہ جس طرح آپ دوسروں كے لئے دعا كرتى ہيں ويسے ہى اپنے لئے دعا كيوں نہيں فرماتيں؟ فرمانے لگيں ميرے لال، پہلے ہمسايہ پھر اپنا گھر (32) _

حسن بصرى كہا كرتے تھے كہ امت اسلامى ميں فاطمہ سے زيادہ عبادت كرنيوالا ،كوئي اور پيدا نہيں ہوا وہ عبادت حق تعالى ميں اس قدر كھڑى رہتى تھيں كہ ان كے پائے مبارك ورم كر جاتے تھے (33) _