ہر دن کا محاسبہ

خلاصہ: امام علی(علیہ السلام) کی حدیث کی روشنی میں ہر مؤمن کے لئے ضروری ہے کہ وہ ہر روز اپنے پورے دن کا محاسبہ کرے۔

ہر دن کا محاسبہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     امام حسن عسکری(علیہ السلام) اپنی تفسیر میں حضرت علی(علیہ السلام) کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فرمایا: “سب سے زیادہ کَيِّس اور  ہوشیار شخص وہ ہے جو اپنے اعمال کا محاسبہ اور احتساب کرے اور موت کے بعد کی حیات کے لئے محنت و کوشش کرے۔
     ایک شخص نے امیرالمؤمنین(علیہ السلام) سے سوال کیا: یا امیرالمؤمنین! کس طرح اپنے نفس کا محاسبہ کریں؟
     آپ نے فرمایا: “جب وہ صبح کو بیدار ہوتا ہے اور رات تک کا دن گزار دیتا ہے اس کے بعد اپنے نفس کو خطاب کرکے کہتا ہے: اے میرے نفس! بے شک یہ دن جو گزر گیا یہ ہرگز لوٹ کر آنے والا نہیں ہے، خدا کی قسم، اللہ اس دن کے بارے میں تجھ سے سوال کریگا کہ تو نے اسے کہاں گزارا، اس دن تو نے کونسے کاموں کو انجام دیا، تو نے اس میں اللہ کا ذکر یا اس کی تعریف کی، کیا تو نے اس دن مؤمن کی حاجت روائی کی، کیا تو نے کسی مؤمن کے غم کو اس دن دور کیا، کیا تو نے اس کی غیر موجودگی میں یا اس کی موت کے بعد اس کے خاندان اور اولاد کا تحفظ کیا، کیا تو نے اپنے مؤمن بھائی کی غیبت سے اجتناب کیا، تو نے اس دن، کن کن افعال کو انجام دیا؟ وہ یاد کرے گا ان تمام اعمال کو جو اس نے پورے دن میں انجام دیئے ہیں، اگر اس کو یاد آجائے کہ اس نے جو کیا ہے وہ سب خیر و نیکی ہے تو اس توفیق پر اللہ کی حمد و شکر کریگا اور اس کی تکبیر و تسبیح کریگا اور اگر اس کو یاد آجائے کہ اس سے کوئی نافرمانی یا تقصیر سرزد ہوئی ہے تو استغفار کریگا اور عزم کریگا کہ اس گناہ کو ترک کریگا اور اس کو دوبارہ انجام دینے سے اجتناب کرے گا۔[وسائل الشیعه،  ج۱۶، ص۹۸]۔
*وسائل الشیعه، محمد ابن حسن حر عاملی، ج ۱۶، ص۹۸، مؤسسہ آل البيت(علیہم السلام)، ۱۴۰۹۔

تبصرے
Loading...