مسجد میں عبادت کیوں

خلاصہ: جو کوئی مسجد میں رفت و آمد کرتا ہے اسے آٹھ فائدوں میں سے ایک فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

مسجد میں عبادت کیوں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     مسجد، زمین پر اللہ کا گھر ہے، نماز پڑھنے والے کے لئے برکات اور فیض الھی کے نازل ہونے کا مرکز ہے، مسجد میں جانے کے یقینا بہت زیادہ فائدے ہیں جو اس میں آنے والوں کو حاصل ہوتے ہیں جس کی طرف حضرت علی(علیہ السلام) اشارہ فرما رہے ہیں:«من اختلف الی المسجد اصاب احدی الثمان؛ اخا مستفادا فی الله، او علما مستطرفا او ایه محکمه او یسمع کلمه تدل علی هدی، او رحمه منتظره او کلمه ترده عن ردی، او یترک ذنبا خشیه اوحیاء، جو کوئی مسجد میں رفت و آمد کرتا ہے اسے آٹھ فائدوں میں سے ایک فائدہ حاصل ہوتا ہے؛ ایسا بھائی جو اللہ کی راہ میں اسے فائدہ پہونچائے، یا اسے جدید علم حاصل ہوتا ہے، یا اپنے عقائد پر محکم دلیل ملتی ہے، یا وہ ایسے باتیں سنتا ہے جو اس کی ہدایت کا ذریعہ بنتی ہے، یا رحمت اس کے انتظار میں رہتی ہے، یا ایسی نصیحت اسے ملتی ہے جو اسے فساد سے روکتی ہے، یا وہ  خوف یا حیاء کی وجہ سے گناہ کو ترک کر دیتا ہے»[بحار الانوار،ج۸۰، ص۳۸۱].
     نقل ہے کہ شیخ الرئیس ابو علی سینا نے ابو سعید ابو الخیر کو لکھا: جب خداوند عالم رگ گردن سے زیادہ نزدیک ہے تو  کیا ضروری ہے کہ  لوٖگ مسجدوں میں جاکر عبادت کریں، لوگ جہاں پر بھی ہوں اگر وہ خدا سے رابطہ برقرار کرینگے تو یقینا خدا اس کی بات کو سننے والا ہے؟
ابو سعید نے جواب میں لکھا: اگر کچھ چراغ ایک جگہ پر روشن ہوں اور اگر ان میں سے ایک بجھ جائے تو اس وقت دوسرے چراغ موجود ہوتے جو روشنی دیرہے ہوتے ہیں، اور اگر وہ تمام چراٖغٖ  الگ الگ کمروں میں ہوں اور ان میں سے ایک بجھ جائے تو وہ کمرہ پورا اندھیرا ہوجائے گا، انسان بھی اسی طرح ہے اگر مسجد میں آئیگا تو ایک دوسرے کو دیکھ کر گناہ سے محفوظ رہیگا اور اسلامی تعلیمات سے آشنا ہوگا۔
*محمد باقر ابن محمد تقی مجلسی، بحار الانوار،ج۸۰، ص۳۸۱، دار احیاء التراث العربی، ۱۴۰۳ھ۔۔

تبصرے
Loading...