محبت کے ذریعہ تربیت کرنے کا ثواب

بچوں کی تربیت کرتے وقت محبت کے پہلو پر بھی بھرپور توجہ دینا چاہئے

محبت کے ذریعہ تربیت کرنے کا ثواب

بچوں اور نوجوانوں کو بوڑہوں سے زیادہ محبت اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس طرح سے کھانا پینا ان کے لیے ضروری ہے ٹھیک اسی طرح سے محبت اور توجہ بھی ضروری ہے۔ محبت کے ساتھ ان کے عواطف و احساسات کی بخوبی و با آسانی تربیت کی جا سکتی ہے اور انہیں اچھا انسان بنایا جا سکتا ہے۔ ماں اور باپ ان کی اس ضرورت کو نظر انداز کر کے ان سے بہتر تعلقات استوار نہیں کر سکتے اور اپنا تربیتی پیغام اس تک نہیں پہنچا سکتے ۔ پہلے اسے بچے کا دل فتح کرنا پڑے گا تب کہیں جا کر اس کے دل و دماغ تک رسائی ممکن ہوگی۔ جب تک اسے یہ احساس نہ ہو جائے کہ آپ اس سے محبت کرتے ہیں وہ آپ کی بات پر کان نہیں دھرے گا، اسی لئے روایات میں مختلف انداز سے بچوں سے محبت کرنے کی تاکید ملتی ہے۔
ایک مقام پر بچوں سے محبت کرنے کے ثواب کو رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اس طرح نقل فرماتے ہیں ’’ اذَا نَظَرَ الْوَالِدُ الی وَلَدِهِ فَسَرَّهُ كَانَ لِلْوَالِدِ عِتْقُ نَسَمَةٍ قِيلَ يَا رَسُولَ اللهِ وَ انْ نَظَرَ سِتِّينَ وَ ثَلَاثَمِائَةِ نَظْرَةٍ قَالَ اللهُ اكْبَرُ ‘‘(بحار الانوار، ج۷۱، ۸۰،)رسول اکرم (ص) نے فرمایا کہ وہ باپ جو اپنی اولاد کو مہر و محبت کی نگاہ سے دیکھے اور اسے محبت کیساتھ نصیحت کرے اور اسے خوش کرے تو اللہ تعالیٰٰ اسے ایک غلام ازاد کرنے کا ثواب عطا کرتا ہے۔

منبع و ماخذ
(بحار الانوار، مجلسى، محمد باقر بن محمد تقى‏،دار إحياء التراث العربي‏،بيروت‏، 1403 ق‏، چاپ دوم)۔

تبصرے
Loading...