لڑکی خدا کی طرف سے قیمتی تحفہ

 

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سب سے بہترین حق كو لڑكیوں كے لئے قرار دیا، وہ بھی ایسے دور میں جب كہ لڑكیاں، انسانی حقوق اور حیات كے حقوق سے بھی محروم تھیں؛ آپ نےانھیں زندگی كے تمام حقوق دیئے
قرآن مجید، لڑكیوں كی دردناک اور تأسف بار حالت كو عصر جاھلیت میں اس طرح تصویر كشی كرتا ہے:
“اور جب خود ان میں سے كسی كو لڑكی كی بشارت دی جاتی ہے تو اس كا چہرہ سیاہ پڑجاتا ہے اور وہ خون كے گھونٹ پینے لگتا ہے ۔قوم سے منھ چھپاتا ہے كہ بہت بُری خبر سنائی گئی ہے اب اس كو ذلت سمیت زندہ ركھے یا خاک میں ملادے یقیناً یہ لوگ بہت بُرا فیصلہ كررہے ہیں.
(سورہ نحل آیت ۵۸۔۵۹)
اب جب كہ صدیاں گذر چكی ہیں بشریت كی دنیا متوجہ ہوگئی ہے كہ لڑكی بھی لڑكے كی طرح ایک انسان ہے كہ جسے حقوق زندگی سے بہرہ مند ہو نا چاہئے
رسول اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
 “جس كے پاس بیٹی ہو اگر وہ اس كے تربیت كرے اور اس كو اچھے عمل كی تعلیم دے اسے كھلائے اور اس كی خوراک میں بہتری كو مدنظر ركھے اور جن نعمتوں كو خدا نے اس كے حوالے كیا ھے اسے لڑكی كے اوپر خرچ كرنے میں دریغ نہ كرے تو ایسا شخص آتش جہنم سے دائیں اور بائیں دونوں جانب سے بچتا ہوا وارد بہشت ہوجائے گا 
(محجۃ البیضاء، ج۲، ص۶۴)

تبصرے
Loading...