صبر کی اہمیت اور ضرورت

خلاصہ: صبر مختلف مقامات پر خاص اہمیت کا حامل ہے، قرآن کریم نے قرآن کریم میں مختلف آیات میں صبر کا تذکرہ کیا ہے۔

صبر کی اہمیت اور ضرورت

   انسان پر جب مشکلات آتی ہیں تو انسان کے سامنے دو راستے ہوتے ہیں:بے تابی اور صبر۔
   اگر انسان مشکل اور تکلیف  پر بے تابی کرے تو مشکل کم نہیں ہوسکتی، بلکہ اس کے بڑھنے کا امکان زیادہ ہے، لیکن اگر صبر کرے تو تکلیف میں کمی ہوسکتی ہے۔
   صبر ایسی صفت ہے جس کا فائدہ صبر کرنے سے حاصل ہوتا ہے اور اگر انسان صبر نہ کرے تو اس کی بے تابی اور بے چینی مزید بڑھتی جائے گی۔
   صبر کرنا عقل کے مطابق ہے اور بے صبری اور بے تابی کرنے پر انسان کی عقل مذمت کرتی ہے۔ انسان، اللہ تعالیٰ کی حکمت اور رحمت پر اپنا ایمان جتنا بڑھائے اور اپنے ایمان کو مضبوط کرے اتنا ہی مشکلات پر اس کا صبر بڑھتا جائے گا۔
   جب انسان اس بات کا ادراک کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس سے امتحان لے رہا ہے اور اسے امتحان دینا ہے تو اسی بات کو سمجھ لینے سے انسان اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے آسانی سے صبر کرتا ہے کیونکہ وہ مشکلات کے صرف ظاہر کو نہیں، بلکہ ان کے باطن اور حقیقت کی طرف بھی توجہ کرتا ہے۔
   سورہ بقرہ کی آیت ۱۵۵ میں ارشاد الٰہی ہے: “وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ”، “اور ہم یقینا تمہیں تھوڑے خوف تھوڑی بھوک اور اموال اور نفوس اور ثمرات کی کمی سے آزمائیں گے اور اے پیغمبر آپ ان صبر کرنے والوں کو بشارت دے دیں”۔

* ترجمہ آیت از: علامہ ذیشان حیدر جوادی (اعلی اللہ مقامہ)

تبصرے
Loading...