روایات میں ترکِ حرام کی اہمیت

مندرجہ ذیل نوشتہ میں وایات کے تناظر میں ترک گناہ کی اہمیت ملاحظہ فرمائیں تاکہ اس سے سبق لیتے ہوئے ہم اپنے آپ کو گناہوں سے بچا سکیں۔

روایات میں ترکِ حرام کی اہمیت

روایات میں ترکِ حرام کی اہمیت:
پہلی روایت:حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا :تَرْکُ لُقْمَةِ الْحَرَامِ اَحَبُّ اِلٰی اللّٰهِ مِنْ صَلٰوةِ اَلْفَیْ رَکْعَةِ تَطَوَّعاً “لقمہ حرام کا نہ کھانا اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُس کی خوشنودی کے لیے دو ہزار رکعت مستحبی نماز پڑھنے سے زیادہ بہتر
ہے “۔[عدةالدّاعی۲۳۵]
دوسری روایت:رَزُدَانِقِ حَرَامٍ یَعْدِلُ عِنْدَ اللّٰهِ سَبْعِیْنَ حَجَّةً مَّبْرُوْرَةً ؛حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا :”ایک درہم اس کے مالک کو واپس کر دینا خداوندِعالم کے نزدیک ستّر حج مقبول کے برابر ہے”۔[عدةالدّاعی ص ۲۳۵]
تیسری روایت:حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا :جِدُّوْا وَاجْتَهِدُوْا وَاِن لَّمْ تَعْمَلُوْا فَلاَ تَعْصُوْا، فَاِنَّ مَنْ یَّبْنِیْ وَ َ لایَهْدِمُ یَرْتَفِعُ بِنَائَه وَاِنّ کانَ یَسِیْرًا وَمَنْ یَبْنِیْ وَ یَهْدِمُ یُوْشَکُ اَنْ َ لایَرتَفِع بِنَائَه”اچھے اعمال کو بجا لا نے کی کوشش زیادہ کرو ، اگر نیک اعمال نہ بجا لا سکو تو کم از کم نافرمانی نہ کرو، کیونکہ اگر کوئی عمارت کہ بنیاد رکھے اور اُسے خراب نہ کرے تو اگرچہ کام کی رفتار کم بھی ہو وہ عمارت یقینا بلند ہوتی ہے اور ( اس کے برعکس) وہ شخص جو بنیاد رکھدے اور ساتھ خراب بھی کرتا رہے اس عمارت کی دیوار ہو سکتا ہے کہ کبھی بلند نہ ہو”۔[عدة الداعی۔ ص ۲۳۵]

تبصرے
Loading...