دین سے خارج عورتیں

خلاصہ: اگر مرد کو جھنم سے آزادی چاہئے تو اس کا ایک سبب اپنی بیوی کو پردہ کی عادت ڈالنا ہے۔

دین سے خارج عورتیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     بعض روایتوں میں یہ وارد ہوا ہے کے آخری زمانے میں حلال حرام ہوجائیگا اور حرام حلال ہوجائیگا جیسا کہ آج کی دنیا میں عورت کی آزادی کا مطلب عورت کا بے حجاب رہنا ہے۔
     حالانکہ جو عورتیں حجاب نہیں کرتیں ان کی مذمت میں بےشمار حدیثیں وارد ہوئی ہیں جن میں سے ایک میں امام علی(علیہ السلام) اس طرح ارشاد فرمارہے ہیں: «يظهر في آخر الزمان واقتراب الساعة -و هو شر الازمنة- نسوة كاشفات عاريات، متبرجات من الدين، داخلات في الفتن؛ جب قیامت کا دن نزدیک آجائیگا اور آخر زمانہ ہوگا(اور وہ بدترین زمانہ ہوگا) اس وقت عورتیں بے پردہ اور برہنہ اپنے آپ کو دکھائینگی اور دین سے خارج ہوجائیگنی»۔[ من لا یحضره الفقیه، ج:۳، ص:۳۹۰]۔
     دوسری حدیث میں رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) فرماتے ہیں: «و المَرْاةُ اذا خَرَجَتْ من بابِ دارِها مُتَزَیِّنَةً مُتَعَطِّرَةً و الزّوجُ بذلِكَ راضٍ یُبنی لِزَوجِها بكُلّ قَدَمٍ بیتٌ فی النّار؛ اگر عورت زینت اور آرایش کے ساتھ عطر لگا کر اپنے گھر سے باہر نکلے اور اگر اس کا شوہر اس سے راضی ہو تو اس عورت کے ہر قدم پر اس  کے شوہر کے لئے جھنم میں ایک گھر تیار ہوگا»[بحارالانوار، ج:۱۰۰،ص:۲۴۹]۔
     اں دو حدیثوں کی روشنی میں اگر مرد کو جھنم سے آزادی چاہئے تو اس کا ایک سبب اپنی بیوی کو پردہ کی عادت ڈالنا ہے تاکہ پہلے تو خود اپنے آپ کو جھنم کی آگ سے بچائے اور اسے دیکھ کر دوسرے لوگ بھی اپنے معاشرے کو اسلامی معاشرہ بنائے۔
*علامه مجلسى، دار إحياء التراث العربي‏، بيروت‏، ۱۴۰۳ ق‏.
*ابن بابویہ، انتشارات اسلامی وابستہ بہ جامعہ مدرسین حوزہ علیہ قم، ۱۴۱۳ق۔

تبصرے
Loading...