دوسروں کے سامنے کسی کی اصلاح کرنے سے پرہیز

خلاصہ: جب کسی کی اصلاح کرنی ہو تو مختلف باتوں کا خیال رکھا جائے کہ واقعی اصلاح مقصد ہے یا کوئی اور وجہ ہے۔

دوسروں کے سامنے کسی کی اصلاح کرنے سے پرہیز

بعض افراد کی عادت ہوتی ہے کہ لوگوں کے سامنے آدمی کی اصلاح کرنا شروع کردیتے ہیں اور اسے تنقید کا نشانہ بنا کر اس کی دوسروں کے سامنے بے عزتی کردیتے ہیں اور اسے لوگوں کے سامنے شرمندہ کرتے ہیں، اس کے چند علل و اسباب یہ ہوسکتے ہیں:
۱۔ اپنے آپ کو بے عیب سمجھنا: حالانکہ یہ خود عیب ہے، لہذا اپنے آپ کو بے عیب نہیں سمجھنا چاہیے۔
۲۔ اپنے آپ کو سب سے زیادہ نیک، عالم اور دینی مسائل سے واقف آدمی سمجھنا: حالانکہ یہی بات، اس شخص کی جہالت کی دلیل ہے۔
۳۔ اس آدمی کے عیب کی طرف پہلی بار متوجہ ہونا: کسی کو اس کی غلطی اور عیب اکیلے میں بتانا چاہیے، لوگوں کے سامنے شرمندہ کرنا اصلاح کرنے کا صحیح طریقہ کار نہیں ہے۔
۴۔ عزت کا خیال نہ رکھنا: جب کسی کی دوسروں کے سامنے اصلاح کی جائے تو اس آدمی کی بے عزتی ہوجاتی ہے، لہذا اکیلے میں سمجھانا چاہیے، کیونکہ جیسے اصلاح کرنے والے شخص کی عزت ہے اسی طرح سامنے والے آدمی کی بھی عزت کا خیال رکھنا چاہیے۔
۵۔ غصہ اور غضب: پہلے تو اپنے غصہ، تلخ کلامی اور بدمزاجی پر قابو پائے، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ دوسرے آدمی کا عیب اتنا بڑا نہ ہو جتنا اِس کا بیجا غصہ کرنا غلط کام ہو۔
۶۔ کینہ اور دشمنی: جو شخص کینہ اور دشمنی اپنے دل میں لیے ہوئے دوسرے آدمی کی بظاہر اصلاح کرتا ہے، اسے پہلے چاہیے کہ اپنی اس عداوت اور کینہ کو دل سے نکالے، یعنی پہلے اپنے اس عیب کی اصلاح کرے۔
۷۔ اپنے آپ کو سمجھدار اور عقلمند دکھانا: اپنے آپ کو عقلمند اور سمجھدار آدمی دکھانے کے لئے دوسروں کی اصلاح کرنا، غیرعقلمندانہ کام ہے تو کیسے خلافِ عقل کام کے ذریعہ اپنی عقلمندی ثابت کی جاسکتی ہے، حالانکہ اپنے آپ کو عقلمند آدمی ثابت کرنا خود عیب ہے، چاہے دوسروں کو نصیحت کرنے کے ذریعے ہو یا کسی اور طریقے سے۔
۸۔ اپنی مال و دولت اور طاقت و رعب کے سہارے پر لوگوں کی بے عزتی کرنا: یہ شخص کم از کم پہلے اپنے اس عیب کو دور کرے کہ وہ اپنے مال اور طاقت کو اپنی عزت سمجھتا ہے اور غریب لوگوں کے پاس کیونکہ مال اور طاقت کی کمی ہے تو اصلاح کے نام پر ان کی بے عزتی کرنے کی جرات کرتا ہے۔
۹۔ دوسروں پر تنقید کرنا اپنے عیبوں کو چھپانے کے لئے: یہ شخص دوسروں پر تنقید سے پہلے اپنے عیبوں کو ختم کرے اور یہ خود ایک عیب ہے کہ وہ اپنے عیبوں پر پردہ ڈالنے کے لئے لوگوں کی غلطیاں پکڑتا ہے تا کہ اس کی اپنی غلطیاں چھپ جائیں۔
۱۰۔ مسائل کو سمجھنے میں جلد بازی: کتنے مسائل ہوتے ہیں جن کے مختلف پہلو چھپے ہوتے ہیں، جب ان کو کئی لحاظ سے چھان بین کی جائے تو واضح ہوجائے گا کہ یہ اُس آدمی کی غلطی نہیں ہے، بلکہ حقیقت کچھ اور ہے، لہذا مسائل کو گہری نظر سے دیکھنا چاہیے، نہ کہ جلدبازی کرتے ہوئے فیصلہ کردیا جائے۔

تبصرے
Loading...