دنیا میں غرق انسان کا نتیجہ

خلاصہ: انسان جتنا دنیا کے بارے میں سوچتا چلاجائے گا وہ اتنا ہی اسکی پستیوں میں گرفتار ہوتا چلاجائیگا۔

دنیا میں غرق انسان کا نتیجہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     آخرت، دنیا کے خاتمہ کا نام ہے، جہاں پر سب کو جانا ہے، لیکن وہاں پر کب اور کس طرح جانا ہے یہ کسی کو نہیں معلوم اور نا ہی کسی کو یہ معلوم ہوگا کہ وہاں پر کب جانا ہے، اس کے بارے میں اطلاعات حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ خدا کے بھیجے ہوئے  بندوں کے دامن کو تھام لیا جائے، کیونکہ انہیں اس کے بارے میں پوری خبر ہے کہ وہاں پر کون کب اور کیسے جائیگا ۔
     دنیا کو اس طرح بنایا گیا ہے کہ انسان جتنا اس میں غور و فکر کرنے لگتا ہے اتنا ہی وہ اس کے ظاہر اور دھوکہ دینے والی چیزوں کے اندر جذب ہوتا چلاجاتا ہے، اور اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ سوائے اپنے کسی چیز کی فکر نہیں کرتا کیونکہ دنیا انسان کو کسی اور چیز کے بارے میں سونچنے کا موقع ہی نہیں دیتی، اسی لئے جو اللہ کے نیک بندے ہوتے ہیں وہ کبھی بھی اس ظاہری دنیا کی طرف جتنی توجہ دینا چاہئے اتنی ہی توجہ دیتے ہیں، بلکہ وہ لوگ دنیا کے بارے میں یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں: «إِنِّي طَلَّقْتُ الدُّنْيَا ثَلَاثا؛ میں دنیا کو تین دفعہ طلاق دے چکا ہوں».[غرر الحكم و درر الكلم‏، ص۲۶۴]
*غرر الحكم و درر الكلم‏، عبد الواحد بن محمد، ص۲۶۴، دار الكتاب الإسلامي‏، قم‏، دوسری چاپ، ۱۴۱۰ق‏۔

تبصرے
Loading...