جو دیکھیں گے وہی کریں گے

خلاصہ:بچوں کی تعلیم و تربیت سے پہلے والدین کو یہ بات ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ بچے جو دیکھتے ہیں وہی کرتے ہیں لھذا کسی بھی چیز کی تعلیم سے پہلے خود عمل کرلیں۔

جو دیکھیں گے وہی کریں گے

 

بچےجو دیکھتے ہیں وہی کرتے ہیں  لھذا کچھ بھی سیکھانے سے پہلے خود عمل کرلیں بچہه خود بخود اس چیز کو سیکھ جائےگا اگر آپ اسے اپنا احترام سیکھانا چاہتے ہیں تو خود اپنے والدین یا بزرگوں کا احترام کرلیں وہ دیکھ کر سیکھ جائے گا
حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
وقّروا کبارکن یوقّرکم صغارکم
“تم اپنے بزرگوں کا احترام کرو تاکہ تمہارے بچے تمہارا احترام کریں”
(غرر الحکم _ ص ۷۸)
حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
انّ الوعظ الّذی لا یمّجه سمع و لا یعوله نفع ما سکت عنه لسان القول و نطق به لسان الفعل
“جس نصیحت کے لیے زبان گفتار خاموش ہو اور زبان کردار گویا ہو کوئی کان اسے باہر نہیں نکال سکتا اور کوئی فائدہ اس کے برابر نہیں ہوسکتا”
(غرر الحکم ص ۲۳۲)
اگر انسان اپنے بچوں کو نیک اور صالح بنانا چاہتاہے تو خود نیک اور صالح بن جائے بچے اپنے باپ کی اچھائیوں کو دیکھ کر ناصرف خود اچھے اور نیک بنیں گے بلکہ وہ اچھائیاں اور نیکیاں اپنے بچوں تک بھی منتقل کریں گے۔
پیغمبر اکرم (ص) نے حضرت ابوذر سے فرمایا:
“جب کوئی شخص خود صالح ہوجاتا ہے تو اللہ تعالی اس کے نیک ہو جانے کے وسیلے سے اس کی اولاد اور اس کی اولاد کی اولاد کو بھی نیک بنا دیتا ہے”
(مکارم الاخلاق _ ص ۵۴۶)
امیر المومنین (ع) فرماتے ہیں:
إِنْ سَمَتْ هِمَّتُکَ لِإِصْلَاحِ النَّاسِ فَابْدَأْ بِنَفْسِکَ فَإِنَّ تَعَاطِیَکَ صَلَاحَ غَیْرِکَ وَ أَنْتَ فَاسِدٌ أَکْبَرُ الْعَیْبِ‏
“اگر تم لوگ  دوسروں کی اصلاح کرنا چاہتے  ہو تو اس سلسلے کا آغاز اپنی ذات کی اصلاح سے کرو اور اگر تم لوگ دوسروں کی اصلاح کرنا چاہو اور اپنے آپ کو فاسد ہی رہنے دو تو یہ سب سے بڑا عیب ہوگا”
(غرر الحکم ص ۲۷۸)

تبصرے
Loading...