تربیت عمل سے نہ کہ زبان سے

 

بچے کی تربیت جس کے بھی ذمّہ ہو اسے چاہیے کہ کبھی کبھی اپنی صفات کا بھی جائزہ لے اور اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں بھی سوچے اور اپنی خامیوں کو دور کرے

( روان شناسی کودک ص ۲۹۷)
حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں :
من نصب نفسه اماماً فلیبدا بتعلیم نفسه قبل تعلیم غیره و لیکن تادیبه بسیرته قبل تادیبه بلسانه و معلّم نفسه و مؤدبها احق بالاجلال من معلم النّاس و مؤدبهم
“جو شخص دوسروں کا پیشوا بنے چاہیے کہ پہلے وہ اپنی اصلاح کرے پھر دوسروں کی اصلاح کے لیے اٹھے اور دوسروں کو زبان سے ادب سکھانے سے پہلے اپنے کردار سے ادب سکھائے اور جو اپنے آپ کو تعلیم اور ادب سکھاتا ہے وہ اس شخص کی نسبت زیادہ عزّت کا حقدار ہے جو دوسروں کو ادب سکھاتا ہے”
(نہج البلاغہ _کلمات قصار نمبر ۷۳)

تبصرے
Loading...