تجارت،ایمان،جہاد

آیات و روایات کی روشنی میں واضح ہے کہ تجارت میں بہت فائدہ اور برکت ،وجود ہے لیکن شرط ہے کہ یہ تجارت ایمان و عمل صالح کے ساتھ انجام پائے اسی طرح روحانی مقامات کے حصول کے لیے راہ خدا میں جہاد بھی فائدہ مند اور بابرکت ہے۔

تجارت،ایمان،جہاد

یٰاایّها الَّذِیْنَ أَمَنُوا هَلْ أَدُّلْکُمْ عَلٰی تجارةٍ تُنْجِیْکُمْ مِنْ عَذابٍ أَلِیْم تومنون باللّه وَ رَسُوْلِهِ وَتُجٰاهِدُونَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِأَمْوالِ کُمْ وَ أَنْفُسِکُمْ ذٰالِکُمْ خَیْر لَکُمْ اِنْ کُنْتُم تَعْلَمُونَ-(صف ١٠،١١)؛ اے ایمان والو کیا میں تمھیں ایک ایسی تجارت کی طرف رہنمائی کروں جو تمھیں دردناک عذاب سے بچالے، اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ اور راہ خدا میں اپنے جان و مال سے جہاد کرو یہی تمھارے حق میں سب سے بہتر ہے اگر تم جاننے والے ہو۔
پیغام: ہر معاملہ میں نفع اور نقصان کا احتمال ہوتا ہے ، لیکن اگر خدا سے معاملہ کیا جائے تو صرف نفع ہی نفع ہے، اور نفع بھی ایسا جو خدا کے مقام و منصب کے مناسب ہو۔[معارف قرآن، مؤلف: سید حمید علم الہدیٰ]

تبصرے
Loading...