بچوں کی تربیت محبت کے ذریعہ

بچوں سے محبت کرنے کو ہمارے دین میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔

بچوں کی تربیت محبت کے ذریعہ

تربیت اولاد میں محبت کا کردار بنیادی حیثیت کا حامل ہے۔ محبت، بچے اور والدین کے درمیان ارتباط برقرار کرنے میں نہایت اہم اور کلیدی کردار ادا کرتی ہے، انسان طبیعی اور فطری طور پر محبت کا طلب گار ہوتا ہے اور محبت ایک ایسی منفرد چیز ہے جس سے اسے اسیر کیا جا سکتا ہے اور بلندی کی طرف لے جایا جا سکتا ہے۔ محبت، نفس کی تربیت اور سخت دلوں کی نرمی کا ذریعہ ہے۔ اس لیے کہ محبت ہی ہے جس سے کسی دوسرے انسان کے دل و دماغ کو مسخر اور فتح کیا جا سکتا ہے اور اس کے دل کو اپنے قابو میں کیا جا سکتا ہے اور انہیں طغیان و بغاوت اور برائیوں سے روک کر بندگی و حق و صداقت کی طرف لے جایا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مختلف روایات میں مختلف انداز میں بچوں سے محبت کرنے کی تاکید ملتی ہے۔
ایک مقام پر امام جعفر صادق علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں:’’جو شخص اپنے بچے سے زیادہ محبت کرتا ہے اس پر خداوند متعال کی خاص رحمت اور عنایت ہوتی ہے‘۔(مکارم الاخلاق طبرسی،ص١١٥)
دوسرے مقام پر آپ علیہ السلام اس طرح ارشاد فرماتے ہیں:’’ موسی ابن عمران نے اپنی مناجات میں خدا وند متعال سے سوال کیا:پرور دگارا! تیرے نزدیک کون سا عمل بہتر ہے؟وحی ہوئی:بچوں سے پیار کرنامیرے نزدیک تمام اعمال سے برتر ہے،کیونکہ بچے ذاتی طور پرخدا پرست ہوتے ہیں اور مجھسے محبت کرتے ہیں ۔اگر کوئی بچہ مر جاتا ہے تو میں اسے اپنی رحمت سے بہشت میں داخل کرتا ہوں‘‘(بحار الانوار،ج١٠٤،ص٩٧و١٠٥)

 

منابع و ماخذ
(مکارم الاخلاق طبرسى، حسن بن فضل، الشريف الرضى‏، قم‏، 1412 ق / 1370 ش‏، چاپ چهارم‏۔)
(بحار الانوار ج72، ص103، مجلسى، محمد باقر بن محمد تقى‏،دار إحياء التراث العربي‏،بيروت‏، 1403 ق، چاپ دوم‏۔)

تبصرے
Loading...