برکت کب نازل ہوتی ہے

خلاصہ: محبت اور صلہ رحمی سے انسان کی زندگی میں برکت ہوتی ہے اور رزق میں زیادتی ہوتی ہے۔

برکت  کب نازل ہوتی ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     جب خدا اپنے فضل کے دروزے کھول دیتا ہے اسی وقت اس کے بندوں پر برکتیں نازل ہوتی ہیں، برکت کے نازل ہونے کا ایک سبب تقوے کا اختیار کرنا ہے، جس کے بارے میں امام رضا(علیہ السلام)، رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے نقل کر رہے ہیں: «لَا تَزَالُ‏ أُمَّتِي‏ بِخَيْرٍ مَا تَحَابُّوا وَ تَهَادَوْا وَ أَدَّوُا الْأَمَانَةَ وَ اجْتَنَبُوا الْحَرَامَ وَ قَرَوُا الضَّيْفَ‏ وَ أَقامُوا الصَّلاةَ وَ آتَوُا الزَّكاةَ فَإِذَا لَمْ يَفْعَلُوا ذَلِكَ ابْتُلُوا بِالْقَحْطِ وَ السِّنِين‏؛جب تک میری امت کے افراد ایک دوسرے سے محبت کے ساتھ پیش آئیں گے اور ایک دوسرے کو ہدیہ دیں گے اور امانت کو ادا کریں گے اور حرام کاموں سے اپنے آپ کو بچا کر رکھیں گے اور مہمان کا احترام کریں گے اور نماز کو قائم کریں گے اور زکات کو دیں گے، خیر اور برکت ان کے شامل حال رہےگی اور جب ان کاموں کو انجام نہیں دیں گے تو قحطی اور خشک سالی میں مبتلا ہوجائیں گے»[بحار الانوار،ج:۷۱، ص:۳۹۲]، 
     دوسری حدیث میں امام رضا(علیہ السلام) فرما رہے ہیں: «لَا تَسْتَقِلُّوا قَلِيلَ‏ الرِّزْقِ‏ فَتُحْرَمُوا كَثِيرَه؛ تھوڑے رزق کو کم مت سمجھو کیونکہ تمھارے اس کام کی وجہ سے تم بہت زیادہ نعمتوں سے محروم ہو جاؤگے»[بحار الانوار, ج:۷۵، ص:۳۴۷].
     انسان اگر اپنی زندگی میں انسانیت کا مظاہرہ کرے تو ہمیشہ خیر اور برکت اس کے شامل حال رہیگی۔
*بحار الانوار، محمد باقر مجلسى، دار إحياء التراث العربي،۱۴۰۳ق.

تبصرے
Loading...