برائی کا بدلہ اچھائی کے ذریعہ

خلاصہ: برائی کا بدلہ نیکی کے ساتھ  دینے سے برائی کرنے والا پشیمان ہوجاتا اور اپنی اصلاح کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

برائی کا بدلہ اچھائی کے ذریعہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     جو انسان برائی کرتا ہے اس کا جواب کس طرح دینا چاہئے اسلام نے اس کے بارے میں بھی ہمیں بتایا ہے اور اگر کوئی اسلام کے اس فرمان پر عمل کرلے تو بےشک وہ انسان اپنی زندگی کے ہر موڑ پر کامیاب ہوسکتا ہے، اور اسلام کے فرمان ایسے شخص کے بارے  میں یہ ہے کہ “برائی کا جواب اچھائی سے دو“:«ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ السَّيِّئَةَ[سورۂ مومنون، آیت:۹۶]  اور آپ برائی کو اچھائی کے ذریعہ رفع کیجئے(برائی کا جواب اچھائی سے دو)»، اس آیت اور اس سے مشابہ دوسری آیتوں سے یہ معلوم ہوتا ہے دوسروں کے ساتھ اچھائی کرنے سے اور برائی کا جواب اچھائی کے ذریعہ دینے سے اس شخص کی عزت معاشرے میں بڑھ جائی ہے اور دوسرے لوگ بھی اسے اپنانے کی کوشش کرنے لگتے ہیں جو ایک اچھے معاشرے کے لئے بہت ضروری ہے۔

تبصرے
Loading...