ایک دن ایسا بھی آئے گا

خلاصه: انسان جب گناہ کو انجام دینے لگتا ہے تو اسکے اثرات بھی معاشرے پر مترتب ہوتے ہیں۔

ایک دن ایسا بهی آئے گا

رسول اسلام صلی الله علیه و آله و سلم فرماتے ہیں:
سَيأْتي عَلَـى النّاسِ زَمـانٌ لا يُكـرِمُـونَ العُلَمـاءَ إلّا بِثَـوبٍ حَسَنٍ وَ لا يَسمَعُونَ القُرآنَ إلّا بِصَوتٍ حَسَنٍ وَلا يَعبُدُونَ اللّهَ إلّا في شَهرِ رَمَضانَ، لا حَياءَ  لِنِسائِهِم وَ ……….
لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ وہ صرف اچھے لباس والے علماء کا احترام کریں گے،صرف اچھی آواز والوں سے قرآن سنیں گے،صرف رمضان المبارک میں اللّہ کی عبادت کریں گے،انکی عورتوں میں حیاء نہیں ہو گی،غریبوں میں صبر نہیں ہوگا، امیروں میں سخاوت نہیں ہو گی، کم ملنے پر قناعت نہیں کریں گے، زیادہ ملنے پر اکتفا نہیں کریں گے، ان کا ھم وغم پیٹ ہو گا، انکا دین پیسہ ہو گا، انکا قبلہ انکی عورتیں ہوں گی، نماز وہ اپنے گھروں میں پڑھیں گے، علماء سے وہ اس طرح بھاگیں گے جیسے بکری بھیڑیے سے بھاگتی ہے۔
جب ایسا ہوگا تو اللّہ تعالی ان کو تین مصیبتوں میں مبتلا کر ے گا۔
۱.انکے مال سے برکت اٹھا لےگا۔
۲.ان پر ظالم حکمران مسلط کر دے گا۔
۳.انکی جان حالت ایمان میں نہیں نکلے گی

وقايع الأيّام/439، مستدرک الوسائل جلد۱۱،صفحه۳۷۶و ۳۷۷

تبصرے
Loading...