انسان کی شخصیت میں تین چیزوں کا بنیادی کردار

خلاصہ: انسان کی شخصیت کئی اسباب سے مل کر بنتی ہے، ان اسباب پر مختصر گفتگو کی جارہی ہے۔

انسان کی شخصیت میں تین چیزوں کا بنیادی کردار

     انسان کی شخصیت تین اسباب سے بنتی ہے، ان میں سے ہر ایک سبب کا انسان کے مزاج، صفات اور سوچ میں بنیادی طور پر اثر ہے۔ وہ تین اسباب یہ ہیں:
۱۔ وراثت
۲۔ تعلیم و تربیت
۳۔ ماحول
انسان کے اچھے اور برے صفات، اعلیٰ اور پست مزاج ان تین اسباب کے ذریعے بنتے ہیں اور پروان چڑھتے ہیں۔
اولاد صرف ظاہری صفات اور شکل و صورت کو ماں باپ سے وراثت میں نہیں لیتی، بلکہ مزاج اور باطنی صفات بھی والدین سے اولاد میں منتقل ہوتے ہیں۔ البتہ ایسا نہیں ہے کہ والدین کے صفات سو فیصد اولاد میں منتقل ہوجائیں کہ جسے علتِ تامہ کہا جاتا ہے، بلکہ مقتضی اور علت ناقصہ کی حد تک ہوتا ہے یعنی وراثت کے علاوہ دیگر اسباب بھی انسان کی شخصیت پر اثرانداز ہوتے ہیں، لہذا انسان کی شخصیت کو صرف ارثی صفات ہی نہیں بناتے۔
تعلیم و تربیت ایسے بنیادی اسباب ہیں کہ مثلاً استاد دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق شاگرد یا ساری جماعت کی تربیت کرکے ان کی غلط عادات، صفات اور کردار کو بدل کر ان میں نیک صفات اور اچھا کردار لاسکتا ہے۔
ماحول کا انسان کی شخصیت پر ایسا بنیادی اثر ہے کہ جو کچھ والدین سے وراثت میں لیا ہو اور استاد سے تعلیم و تربیت حاصل کی ہو، ماحول اس سب کو بدل سکتا ہے، ماحول اچھے آدمی کو برا اور برے آدمی کو اچھا بناسکتا ہے۔
البتہ واضح رہے کہ مذکورہ اسباب پر انسان کا اپنا ارادہ فوقیت کا حامل ہے، یعنی انسان کسی سے اثر لینے یا نہ لینے میں صاحبِ اختیار ہے، ایسا نہیں کہ یہ اسباب انسان کو جبراً اچھے یا برے راستے پر لگادیں، بلکہ ان سب حالات کے باوجود بھی آدمی اپنے ارادہ کی قوت سے اچھائی یا برائی کو انتخاب کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[بعض مطالب ماخوذ از: فروغ ولايت، جعفر سبحانی]

تبصرے
Loading...