اسلام کی نگاہ میں پرخرچ بیوی

اسلامی نقطۂ نگاہ میں قناعت پسند بیوی کو بہترین بیوی قرار دیا ہے ، اسکے برخلاف جو بیوی اپنے شوہر کے لئے بوجھ ہو اور فضول خرچی ہو اسلام نے اسے بری بیوی کا درجہ دیا ہے۔

اسلام کی نگاہ میں پرخرچ بیوی

     اسلامی نقطۂ نگاہ سے بہترین بیوی کی علامتوں میں سے ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ قانع ہو، لہذا ہر خاتون خانہ کو اچھی بیوی بننے اور بابرکت بیوی قرار پانے کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے شوہر کی زندگی میں قانع بنے رہنے کی سعادت کو باقی رکھے اور اس طرح اسکے مال کو بچا کر رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نگاہ میں کاسب بننے کی کوشش کرے۔
 اس کے برخلاف جو بیوی فضول خرچ ہے اور اسکی زندگی  اپنے بے جا خرچوں کی بناء پر شوہر پر بوجھ بنےتو رسول اسلام نے اسے بری بیوی قرار دیتے ہوئے فرمایا اس دنیا میں اسکے کوئی اچھے اعمال قابل قبول نہ ہوں گے، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:’’أَيُّمَا امْرَأَةٍ لَمْ‏ تَرْفُقْ‏ بِزَوْجِهَا وَ حَمَلَتْهُ عَلَى مَا لَا يَقْدِرُ عَلَيْهِ وَ ۔۔۔۔۔ اگر کوئی عورت اپنے شوہر کیساتھ محبت نہ کر ے اور زندگی بسرکرنے میں شوہر پر ستم کرے یعنی ایسے کاموں اور خرچوں  کا مطالبہ کرے کہ جسے وہ انجام دینے کی قدرت نہ رکھتا ہویا جسے وہ خرچ کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو ایسی عورتیں اگرچہ نیک کام بھی انجام دیں خداونداس سے نیکیاں قبول نہیں کریگا۔ اور قیامت کے دن اس سے ناراضگی کی حالت میں ملاقات کریگا‘‘ [من لا یحضرہ الفقیہ، ج4، ص16 ]۔
منبع و ماخذ
(من لا یحضرہ الفقیہ، ج4، ص16، ابن بابويه، محمد بن على‏، محقق / مصحح: غفارى، على اكبر، ناشر: دفتر انتشارات اسلامى وابسته به جامعه مدرسين حوزه علميه، قم، 1413 ق‏، چاپ دوم‏‏۔)

تبصرے
Loading...