احترامِ نفس

دنیا میں جتنی بھی شریعتیں اور مہذب قانون موجود ہیں ان میں احترام نفس کا قانون ضرور موجود ہے، کیونکہ جسے اپنا نفس پیارا ہوگا وہ ذلیل چیزوں کی جانب توجہ نہیں کرے گا اور اس طرح دنیا کی رنگینوں میں خود کو گم کرنے سے محفوظ کرلے گا۔

احترامِ نفس

ہم لوگ اپنی اولاد،اپنے بچوں کو ہمیشہ اچھے سے اچھا کپڑا،اعلیٰ سے اعلیٰ کھانا اور بہترین سے بہترین تعلیمی اداروں میں تعلیم دلاتے ہیں،ہم ان کی صحت اور صحبت کا خیال بھی رکھتے ہیں لیکن ہم انھیں کبھی خود داری اور عزت نفس کا سبق نہیں دیتے،ہم انھیں اپنا بوجھ خود اٹھانے کی تربیت نہیں دیتے اور یہ وہ خامی ہے جس کی وجہ سے آج ہم بہت ساری دنیوی امور میں گرفتار اور خود کو ذلیل و رسوا کرنے کی منزل تک پہنچ جاتے ہیں،یاد رہے کہ اپنے دکھوں کو خود ہی جھیلنے سے مزید تقویت پیدا ہوتی ہے اور ہماری عزت نفس بھی مجروح ہونے سے محفوظ رہتی ہے،اس پر بھی غور فرمانے کی ضرورت ہے کہ عزت نفس اور انا میں وہی فرق ہے جو فخر اور غرور میں ہوتا ہےعزت نفس اور فخر کہتا ہے کہ میں بھی ہوں لیکن غرور اور انا کہتی ہے کہ صرف میں ہی ہوں، اس لیے احترام نفس کا خیال رکھنا بہت ہی ضروری ہے، امام سجاد(ع) علیہ السلام فرماتے ہیں:مَنْ كَرُمَتْ عَلَيْهِ نَفْسُهُ هَانَتْ عَلَيْهِ اَلدُّنْيَا؛ جسکے نزدیک اس کا نفس محترم ہوگا اسکی نظر میں دنیا حقیر و ذلیل ہوجائے گی۔ [تحف العقول، جلد 1،صفحه 278] اگر ہم اپنے نفس اور اپنی خودی کا خیال رکھیں گے تو دنیا پر ہماری توجہ کم ہوگی اور ہم اسمیں گرفتار ہونے سے بچے رہیں گے۔
منبع: تحف العقول عن آل الرسول علیهم السلام، الحسن بن علي بن الحسين بن شعبة الحراني، مؤسسة الأعلمي-بيروت،1423هـ-2002م

تبصرے
Loading...