حرم امام رضا علیہ السلام میں تحفیظ رضوی منصوبے کا آغاز

 قرآن کریم کے حفظ کے منصوبے ” تحفیظ رضوی “ کی افتتاحی تقریب ، قرآن حفظ کرنے میں دلچسپی رکھنے والے دو سو نوجوانوں کی شرکت سے امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں منعقد ہوئی ۔ یہ منصوبہ ، آستان قدس رضوی کے مرکزقرآن کی جانب سے تیار کیا گيا ہے ۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ، امام رضا علیہ السلام کا مقدس حرم جمعرات کو ، مستقبل کے حافظوں  کا میزبان بنا ۔ یہ نوجوان ، قرآن مجید کی تعیلم کے حصول کے لئے ایران کے مختلف شہروں سے مشہد آئے تھے اور وہ امام خمینی رواق میں ، حفظ قرآن کی تعلیم کے آغاز کا انتظار کر رہے ہیں ۔ ایک سال بعد یہ لوگ حافظ قرآن بن کر  ایران  اور دنیا کے مختلف علاقوں میں امام رضا کی تعلیمات کی ترویج کے علمبردار ہوں گے ۔
آستان قدس کے مرکز قرآن کریم کے سربراہ  حجت الاسلام سید مسعود میریان نے بتایا کہ ، ” تحفیظ رضوی ” قومی منصوبے کا مقصد ، حافظان قرآن کو تیار کرنا ہے انہوں نے   کہا کہ بیت الاحزان فاؤنڈیشن کے تعاون سے تیار کئے گئے اس منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ قرآن و عترت ، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی دو گراں قدر ورثہ کی شکل میں ہمارے ملک کی آئندہ نسلوں میں رائج ہو جائے ۔
انہوں نے اس منصوبے پر عمل آمد میں بیت الاحزان فاؤنڈیشن کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے سب سے زيادہ تجربہ رکھنے والے اور بے حد قابل اعتبار فاؤنڈیشن کے تعاون سے ہمیں امید ہے کہ ہم ایسے حافظان قرآن تیار کريں گے جو امام رضا علیہ السلام کی تربیت گاہ کے شایان شان ہوں اور ملک کے اندر اور باہر دیگر اداروں اور مقدس مقامات کے لئے نمونہ عمل بن جائيں ۔
انہوں نے کہا کہ حفظ قرآن کی قومی تحریک ، امام رضا علیہ السلام کے روضے سے شروع ہوئي ہے اور منصوبہ یہ ہے کہ ایسے قرآنی سفراء کو تیار کیا جائے جو ملک میں آئندہ کے قرآنی اساتذہ بنیں اور یہ کام ، عزم محکم اور امام رضا علیہ السلام کی نظر کرم کے بغیر ممکن نہيں ہے ۔
حجت الاسلام میریان نے  قرآن حفظ  کرنے کے لئے آنے والے نوجوانوں کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے  اس قومی منصوبے کے مختلف پہلوؤں کو ذکر کیا اور کہا کہ اس منصوبے پر پہلی  بار عمل در آمد  ہو رہا ہے اور رجسٹریشن کرنے والے سات سو بچوں میں سے دو سو کا انتخاب کیا گيا ہے جو صلاحیت ، ذہانت اور اخلاقیات میں سب سے بہتر تھے ۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ جن بچوں کا انتخاب کیا گيا ہے وہ ایک پینتالیس روزہ تجرباتی دور کے لئے امام رضا علیہ السلام کے مہمان رہیں گے ، بتایا کہ ابتدائي تعلیم کے دوران ان بچوں کو قرآن مجید کے دو پارے حفظ کرنے ہوں گے ۔
ان کے مطابق تمام ذمہ داروں اور اساتذہ کی یہ کوشش ہے کہ بہتر تعلیمی دورانیہ کا انعقاد ہو اور اسی لئے ہر پندرہ طلبہ کے لئے ایک استاد کا اتنظام کیا گيا ہے جو بیت الاحزان قرآنی ادارے کے زير نظر رہيں گے ۔
انہوں نے کہا  کہ اس دورانیہ کے بعد ایک امتحان ہوگا اور پھر بہتر کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو ایک سالہ دورانیہ کے لئے منتخب کیا جائے گا تاکہ ایک سال کے دوران وہ پورا قرآن حفظ کر لیں اور اور انہيں تجوید و ترتیل میں مہارت حاصل ہو جائے ۔

 

تبصرے
Loading...