انساني درجات اور روحاني مقامات میں مرد وعورت برابر برابر

ميک اَپ شدہ جاہليت اور ٹيکنالوجي کے غرور ميں ڈوبے ہوئے مغربي معاشرے نے ’’اسلامي ثقافت اور اسلامي نکتہ نظر سے عورت کے مقام‘‘کے مقابلے ميں خود کو ايک بڑي مصيبت ميں گرفتار کرکے اپني فعاليت اور جدوجہد کو اور تيز کرديا ہے تاکہ شخصيت زن اورحقوق ِنسواں کي تازہ نسيم کا راستہ روک سکے اور مظلوم خواتين کو اُس تازہ فضا ميں سانس نہ لينے دے، اور خواتین کی عزت و وقار کو داؤ پر لگ دے، جبکہ اسکے برعکس اسلام نے خواتین کو وہ عزت و وقار عطا کیا ہے کہ جسکے بارے میں تہذیب و تمدن سے دور ہوس زدہ لوگ سوچ بھی نہیں سکتے۔

انساني درجات اور روحاني مقامات میں مرد وعورت برابر برابر

اسلام نے اُن مردوں کو جو اپنے قدرت مند جسم يا مالي توانائي کي وجہ سے مردوں اور خواتين کو اپنا نوکر بناتے ، اُن سے خدمت ليتے اور خواتين کو اذيت وآزار اور کبھي کبھي تحقير کا نشانہ بناتے تھے، مکمل طور پر خاموش کرديا ہے اور خواتين کو اُن کے حقيقي اور مناسب مقام تک پہنچايا ہے بلکہ خواتين کو بعض جہات سے مردوں کے شانہ بشانہ لاکھڑا کيا ہے۔ «إِنَّ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ…»[سورة الأحزاب ۳۵] (قرآن بيان کررہا ہے کہ ) مسلمان مرد اورمسلمان عورت، عابد مرد اور عابدعورت اور نماز شب پڑنے والا مرد اور نماز شب ادا کرنے والي عورت ۔
اسلام نے انساني درجات اور روحاني مقامات کو مرد وعورت کے دميان برابر برابر تقسيم کيا ہے۔ (يعني ان مقامات تک رسائي ان دونوں ميں سے کسي ايک سے مخصوص نہيں ہے بلکہ دونوں ميں سے کوئي بھي يہ مقام حاصل کرسکتا ہے)۔ اس زاويے سے مرد وعورت ايک دوسرے کے مساوي اور برابر ہيں۔ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً ۖ وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿سورة النحل٩٧﴾جو بھي خدا کيلئے نيک عمل انجام دے گا ’’مِن ذَکَرٍ اَو اُنثيٰ‘‘، خواہ مرد ہو يا عورت، ’’فَلَنُحيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً ‘‘، ہم اُسے حيات طيبہ عطا کريں گے۔
بلکہ اسلام نے تو کچھ مقامات پر عورت کو مرد پر ترجيح دي ہے۔ مثلاً جہاں مرد و عورت ،ماں وباپ کي صورت ميں صاحب اولاد ہيں۔ اُن کي يہ اولاد اگرچہ کہ دونوں کي مشترکہ اولاد ہے ليکن اولاد کي اپني ماں کيلئے خدمت و ذمے داري باپ کي بہ نسبت زيادہ اور لازمي ہے۔ اولاد پر ماں کا حق باپ کي بہ نسبت زيادہ ہے اورماں کي نسبت اولاد کا وظيفہ بھي سنگين ہے۔

تبصرے
Loading...