امام خمینی (علیہ الرحمہ) کی رہبریت کا دوسرا مرحلہ

خلاصہ: امام خمینی (علیہ الرحمہ) نے اسلامی حکومت کو قرآن اور اہل بیت (علیہم السلام) کی تعلیمات کی روشنی میں واضح کیا اور لوگوں کو اسلامی حکومت کے اصول سے روشناس کیا۔

امام خمینی (علیہ الرحمہ) کی رہبریت کا دوسرا مرحلہ

       امام خمینی (علیہ الرحمہ) کی رہبریت کا یہ مرحلہ پندرہ سال کی ملک سے جلاوطنی کا زمانہ ہے۔ اس زمانے میں آپ نے وقت کے تقاضے اور ایران میں رونما ہونے والے حادثات کی وجہ سے کبھی کبھار اطلاعیہ، فتویٰ اور خطاب کے ذریعے شاہ سے مقابلہ جاری رکھا اور لوگوں کی راہنمائی کرتے رہے۔ لیکن اس دور میں اصلی کام جو آپ نے کیا وہ یہ تھا کہ حوزہ کے دروس کے طور پر “حکومت اسلامی” یا جو “ولایت فقیہ” کے نام سے مشہور ہے، ان دروس کی تعلیم دینے کے ذریعے انقلاب کے بعد کی حکومت کا نظام تیار کیا اور جن کے لئے اس وقت تک حکومت اسلامی نامعلوم اور مبہم تھی، ان کے لئے واضح کیا کہ ان کو کس طرح کا معاشرہ اور کیسی حکومت بنانے کی کوشش میں رہنا چاہیے۔
آپ نے اس مرحلہ میں بہترین طریقے سے “نظریۂ انقلاب” کو واضح طور پر بیان فرمایا اور بخوبی جاری کیا۔ اگرچہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ “نظریۂ انقلاب” دین اسلام اور دین اسلام کے اصلی مآخذ یعنی قرآن اور سنّت کی بنیاد پر تھا، لیکن کیونکہ کتنی صدیاں گزر چکی تھیں کہ حقیقی اسلامی حکومت، عملی طور پر قائم نہیں ہوئی تھی اور خاصکر حضرت امام زمانہ (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) کے زمانۂ غیبت میں اور معاشرتی عظیم تبدیلوں کی وجہ سے کئی صدیوں سے وقوع پذیر نہیں ہوئی تھی، لہذا لوگوں کے لئے واضح نہیں تھا کہ جس اسلامی حکومت کو قائم ہونا چاہیے، وہ کیسی حکومت ہے اور وہ مختلف مسائل خصوصاً دورِ حاضر کے نئے حادثات کا کیسے سامنا کرے گی، اور یہ معلوم نہیں تھا کہ حکومت کی رہبری کے انتخاب اور اختیار اور ذمہ داریوں کی تقسیم کس بنیاد پر ہوگی، کیا یہ حکومت، تھیو کریسی یا مغربی جمہوریت یا آمریت کی کوئی قسم ہے، ایسے حالات میں امام خمینی (علیہ الرحمہ) نے “حکومتِ ولایتِ فقیہ” کو بیان کرنے کے ذریعے “حکومتِ اسلامی” کے اصول کو لوگوں کے لئے واضح کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: تحلیلی بر انقلاب اسلامی، منوچہر محمدی]

تبصرے
Loading...