وہابی نظریات کی بنیادیں

وہابیت کی دو بنیادیں ہیں: ظاہری اور باطنی (خفیہ)
ان کا ظاہری دعویٰ تو یہی ہے کہ یہ لوگ کامل اور خالص توحید کے مبلغ اور شرک و بت پرستی کے خلاف جنگ و جہاد کے علمبردار ہیں. اگرچہ ہر شخص بخوبی جانتا ہے کہ تاریخ وہابیت میں اس کا کوئی عملی نمونہ نہیں دکھائی دیتا ۔
وہابیت کا خفیہ کام اسلامی فرقوں کے درمیان اختلاف اور فتنہ و فساد کی آگ بھڑکا کر مغربی استعمار کی خدمت کرناہے اور ان کا یہ خفیہ مقصد ہی ان کی تمام ریشہ دوانیوں کی بنیاد ہے اور وہابیت نے روز اول سے آج تک اپنے اسی منصوبہ پر اپنی پوری طاقت اور دولت صرف کی ہے اور صرف اسی مقصد کے تحت یہ لوگ سادہ لوح عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔
اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ ”حقیقی توحید اور شرک و بت پرستی سے مقابلہ” یہ ایک ایسا حسِین اور پرکشش نعرہ ہے جس کے تحت وہابی حضرات خوشی خوشی اکٹھا ہو جاتے ہیں. جب کہ انہیں خود ہی یہ معلوم نہیں رہتا کہ در اصل یہ سب کچھ اس فرقہ کے خفیہ منصوبوں کی تکمیل کے لئے انجام دیا جارہا ہے۔
تاریخ وہابیت سے متعلق تحقیق کرنے والے مورخین اور محققین نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ فرقہ در اصل حکومت برطانیہ کی وزارت مستعمرات کے براہ راست حکم سے وجود میں آیا ہے ۔
مزید تفصیلات کے لئے خیری حماد کی تالیف عمدة الاستعمار سنٹ جون فیلبی یاعبدا ﷲ فیلبی کی تاریخ نجد،اسرائیل کے پہلے صدرہیمز وائز من کی ڈائری ، مسٹر ہمفرے کی نوٹ بک ،یا ڈاکٹر ہمایوں ہمتی کی تالیف” وہابیت: تنقیدوجائزہ” ملاحظہ فرمایئے ۔

 

 

تبصرے
Loading...