ولایت فقیہ قانون کی مجری اور آمریت کی مخالف ہے

بہرحال، ہم سب، تمام ملت ایران متحد اور یکجا ہو جائیں جیسا کہ ابتدا  میں یہ نعرہ لگاتے تھے آزادی، استقلال، اسلامی جمہوریت، آج بھی اسی نعرہ کے سائے میں آگے بڑھیں۔ اسلامی جمہوریہ، یعنی اسلامی احکام۔ اسلامی احکام نافذ ہونا چاہیے۔ یہ جو باتیں کرتے ہیں کہ اگر ولایت فقیہ وجود پا گئی تو ڈکٹیٹر شپ ہو جائے گی ، یہ اس وجہ سے ہے کہ انہوں نے ولایت فقیہ کو نہیں سمجھا کہ یہ کیا ہے؟ اگر ولایت، ولایت فقیہ نہ ہو صرف اس وجہ سے کہ حکومت عوام کی ہونا چاہیے۔ یہ لوگ ولایت فقیہ کے بارے میں ذرہ برابر اطلاع نہیں رکھتے ہیں۔ ایسا ہر گز نہیں ہے۔ ولایت فقیہ تو ڈکٹیٹر شپ کا سد باب کرنے کے لیے ہے۔ نہ اس لیے کہ خود ڈکٹیٹر شپ کرے۔ یہ اس سے ڈرتے ہیں کہ ان کا راستہ نہ  روکا جائے۔ اگر صدر جمہوریہ فقیہ کی رائے سے منتخب ہو  ایک ایسے شخص کے دستخط سے تائید ہو جو اسلام میں تبحر رکھتا ہے اسلام کا درد سینے میں رکھتا ہے تو ایسا صدر، اسلام کے خلاف قدم نہیں اٹھائے گا، خطا کی طرف نہیں بڑھے گا۔ ہم اس کو چاہتے ہیں۔ اگر ایک مغربی ملک میں ایک صدر جمہوریہ کو منتخب کر کے تمام تر اختیارات اس کے ہاتھ میں دیں دیں تو اس پر کوئی اشکال نہیں کریں گے۔ لیکن اگر ایک فقیہ کہ جس نے اپنی ساری زندگی اسلامی کی خدمت میں صرف کر دی ہو وہ ان شرائط کے ساتھ جو اسلام نے معین کئے ہیں ایک ذرہ بھی مخالفت نہیں کر سکتا بر سر اقتدار آجائے تو ںظام آمریت ہو جائے گا؟ اسلام قانون کا دین ہے۔ پیغمبر خدا بھی قانون کے خلاف حرکت نہیں کر سکتا۔

خدا کہتا ہے اگر ایک کلمہ بھی قانون کے خلاف کہو گے تمہاری رگ حیات کاٹ دوں گا۔ حکم قانون ہے۔ قانون الہی کے علاوہ کوئی حکومت کرنے کا حقدار نہیں ہے نہ فقیہ نہ غیر فقیہ۔ سب قانون کے دائرہ میں رہ کر عمل کرتے ہیں سب قانون کا اجرا اور نافذ کرنے والے ہیں فقیہ اور غیر فقیہ سب۔ فقیہ نظر رکھتا ہے کہ دیگر افراد قانون کی رعایت کریں قانون کے  خلاف عمل نہ کریں نہ یہ کہ خود حکومت کرنا چاہے ۔ فقیہ یہ چاہتا ہے کہ یہ جو حکومتیں ہیں یہ کبھی کچھ دنوں کے بعد طاغوتی اور دکٹیٹری نہ ہو جائیں ۔ فقیہ یہ چاہتا ہے کہ یہ حکومت اسلام کی خدمت میں باقی رہے۔ اس لیے کہ آپ کے جوانوں کا خون اسلام کی راہ میں بہا ہے ۔ اب ہم چھوڑ دیں وہ بنیاد جو اسلام قائم کرنا چاہتا ہے امیر المومنین کے زمانے میں قائم رہی رسول خدا کے زمانے میں قائم رہی، اس بنیاد کو چند لوگ مل کر منہدم کر دیں۔ چار آدمیوں کے لیے جو جمع ہو کر ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھ جاتے ہیں چائے اور قہوہ پینے میں مشغول رہتے ہیں ہم اپنا سب کچھ چھوڑ دیں ہم اجازت دے دیں اتنے شہیدوں کا خون جو اسلام کی راہ میں بہا ہے سب بیکار ہو جائے۔ سب ہدر چلا جائے۔ کہتے ہیں ہمیں ایسی ولایت فقیہ نہیں چاہیے۔ ٹھیک ہے۔ تمہیں پتا ہی کیا ہے ولایت فقیہ کیسے کہتے ہیں؟ ولایت فقیہ روز اول سے اب تک رہی ہے۔ رسول خدا [ص] کے زمانے میں رہی ہے۔ یہ لوگ کیسی باتیں کر رہے ہیں انہیں فقہ اسلامی سے آشنائی نہیں ہے کیسی باتیں کرتے ہیں اور عوام کے ذہنوں کو مشوش کرتے ہیں۔

منبع :صحیفہ نور ج ۹

 

تبصرے
Loading...