مومن کی سخت مزاجی کی وجہ

مومن کی سخت مزاجی کی وجہ

مسعدہ بن صدقہ کا بیان ہے کہ امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ مومن تیزو تند کیوں ہوتا ہے؟

آپ نے فرمایا: اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے دل میں قرآن کی عزت اور خالص ایمان ہوتا ہے اور وہ اللہ کی عبادت بجا لاتا ہے۔ مومن اللہ کا اطاعت گزار اور اس کے پیغمبر کا تصدیق کنندہ ہوتا ہے۔

آپ سے پوچھا گیا کہ اس کی کیا وجہ ہے کہ مومن بعض اوقات انتہائی بخیل ہوتا ہے؟

آپ نے فرمایا: اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ حلال ذرائع سے رزق حاصل کرتا ہے اور طلب حلال بڑی دشوار ہوتی ہے اس لیے وہ جس رزق کوبڑی مشکل سے حاصل کر چکا ہوتا ہے وہ اس سے جدا ہونا پسند نہیں کرتا۔ اور اگر کبھی وہ سخاوت کرتا ہے تو اسے جائز مقام پر ہی خرچ کرتا ہے۔

آپ سے پوچھا گیا کہ مومن کی علامات کیا ہیں؟

آپ نے فرمایا: مومن کی چار علامتیں ہیں:

۱- اس کی نیند اس شخص کی نیند جیسی ہوتی ہے جو ڈوب رہا ہو۔

۲- اس کی غذا کسی بیمار کی طرح سے ہوتی ہے۔

۳- اور وہ پسر مردہ ماں کی طرح سے گریہ کرتا ہے۔

۴- اس کا بیٹھنا کسی ہراساں فرد کی طرح سے ہوتا ہے۔

آپ سے پوچھا گیا کہ اس کی کیا وجہ ہے کہ مومن کبھی نکاح کا دوسروں کی بہ نسبت زیادہ دلدادہ ہوتا ہے؟

آپ نے فرمایا: اس کی وجہ یہ ہے کہ مومن اپنی شرم گاہ کو حرام شرم گاہوں سے محفوظ رکھنے کا خواہش مند ہوتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ جنسی خواہش اسے کہیں ادھر ادھر نہ کرتی پھرے۔ اور جب وہ حلال حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو وہ اس پر اکتفا کرتا ہے اور حرام سے بے نیاز ہوجاتا ہے۔

آپ نے فرمایا: مومن میں تین صفات ایسی جمع ہوتی ہیں جو کسی غیر مومن میں جمع نہیں ہوتیں:

۱- وہ خدا کی معرفت رکھتا ہے۔

۲- وہ خدا کے محبوب افراد کی معرفت رکھتا ہے۔

۳- جن لوگوں سے خدا کونفرت ہے وہ انہیں بھی پہچانتا ہے۔

آپ نے فرمایا: مومن کی قوت اس کے دل میں ہوتی ہے کیا تم نہیں دیکھتے کہ مومن تمہیں کمزور جسم والا اور ضعیف البدن دکھائی دیتا ہے مگر اس کے باوجود وہ رات کو عبادت کے لیے کھڑا ہوتا ہے اور دن کے وقت روزہ رکھتا ہے۔

آپ نے فرمایا: مومن دین میں سخت پہاڑ سے بھی زیادہ مضبوط ہوتا ہے کیونکہ حوادث کے نتیجہ میں پہاڑ کی اونچائی کم ہو سکتی ہے لیکن مومن کے دین میں کچھ بھی کمی نہیں ہوتی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مومن اپنے دین کے متعلق انتہائی بخیل ہوتا ہے یعنی دن کو اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔

تبصرے
Loading...