مصر میں شیعہ مخالف نئے ٹی وی چینل کا آغاز

چند سال سے شیعوں اور سنیوں کی نمایاں شخصیتیں انتہا پسند چینلوں کے خلاف میدان میں ڈٹی ہوئی ہیں اس کے باوجود شیعہ اور سنی انتہا پسند گروہ امریکہ اور برطانیہ کے مزدوروں کی مدد سے ایک کے بعد ایک وجود میں آ رہے ہیں ۔

چند سال سے شیعوں اور سنیوں کی نمایاں شخصیتیں انتہا پسند چینلوں کے خلاف میدان میں ڈٹی ہوئی ہیں اس کے باوجود شیعہ اور سنی انتہا پسند گروہ امریکہ اور برطانیہ کے مزدوروں کی مدد سے ایک کے بعد ایک وجود میں آ رہے ہیں ۔

اس رپورٹ کی بنیاد پر اس سلسلے میں دی گئی جدید ترین خبر میں ،مسلم اتحادیہ برائے دفاع از صحابہ و اہل بیت ، نام کے سلفی سنگٹھن کے بانی ولید اسماعیل نے ایک سیٹیلائٹ چینل کی تاسیس کے مراحل مکمل ہونے کی خبر دی ہے ۔

اس نے کہا ہے کہ اس چینل کا مقصد شیعوں کے عقاید کا مقابلہ کرنا اور مصر کے تمام صوبوں میں علماء اور طلاب کی کوششوں کو متحد کرنا ہے ۔اسی طرح ان کے عقاید کا مقابلہ کرنے کے لیے کتابیں بھی لکھی گئی ہیں اور ہم منتظر ہیں کہ مجلہء الاظہر بھی اس کے ساتھ مل جائے گا ۔

اس رپورٹ کی بنیاد پر اس وہابی سلفی رہنما نے یہ باتیں اس وقت کی ہیں کہ جب اس نے یہ دعوی کیا ہے کہ اہل بیت علیھم السلام کا کوئی بھی مزار مصر میں نہیں ہے اور جن مزاروں کا اس وقت مصر میں احترام ہو رہا ہے ان کو مصر کے فاطمیوں نے بنوایا تھا ،اور مصر کے باہر جو یہ کہا جاتا ہے کہ مصر ایک ایسا ملک ہے کہ جو شیعیت کی طرف مایل ہے یہ ایک سفید جھوٹ ہے ۔

اس نے مزید کہا ہے : شیعوں نے مصر کے لوگوں کے اندر جو اہل بیت ع کی محبت ہے اس سے استفادہ کیا ہے اور مصر کے فقیر نشین خاص کر جنوبی علاقوں میں شیعیت کی ترویج کر رہے ہیں ،اور صوفی طریقتوں جیسے طریقت العزمیہ کے وسیلے سے وہ مصر میں شیعوں کو داخل کرنے کے در پے ہیں ؛یہ وہ طریقت ہے کہ جو علا ابو العزائم  اور عبد الحلیم ابو العزائم کی رہبری میں شیعہ بنے ہیں اور ایرانی پیسے کے بل بوتے پر وہ مصر میں شیعیت کی نشر و اشاعت کر رہے ہیں ۔

حالیہ برسوں میں سلفی وہابی گروہ جو سعودی عرب سے وابستہ ہیں وہ مصر میں مذہبی اختلافات پھیلا رہے ہیں اور انہوں نے بار ہا ایران پر اس ملک میں شیعیت کی اشاعت کرنے کا الزام لگایا ہے لیکن اب تک وہ   اس کا کوئی ثبوت نہیں دکھا سکے ہیں جبکہ بارہا ایرانی حکام نے یہ بات کہی ہے کہ ایران کسی بھی سنی ملک میں شیعیت کو پھیلانے کی کوشش نہیں کر رہا ہے ۔اس رپورٹ کی بنیاد پر فرقہ پرستی پر مبنی ایک جدید چینل کی تاسیس اس ملک میں ایسے میں ہو رہی ہے کہ جب کودتا کے نتیجے میں وجود میں آنے والی اس ملک کی حکومت کا دعوی ہے کہ اس نے انتہا پسند شیعہ اور سنی چینلوں کے خلاف قدم اٹھایا ہے اور ان کو بند کر دیا ہے ۔  

تبصرے
Loading...