قرآن کریم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے القاب

قرآن کریم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بہت سے القاب ذکرہیں انمیں:

احمد۔ ” مبشرّا برسول یاتی من بعدی اسمہ احمد” (1)

محمدّ ۔ ” محمّد رسول اللہ ” (2)

عبداللہ ۔ ” و انّہ لمّا قام عبداللہ یدعوہ” (3)

خاتم النبیین۔ ” ولکن رسول اللہ و خاتم النّبیّین” (4)

رحمۃ للعالمین۔ ” و ما ارسلناک الّا رحمۃ للعالمین” (5)

بشیر و نذیر۔ ” یا ایّہا النّبیّ انّا ارسلناک شاھدا” و مبشّرا” و نذیرا”۔

و داعیا” الی اللہ باذنہ و سراجا” منیرا” (6)

آپ کو سب سے اچھے اخلاق کا حامل قراردیاگياہے ۔ ” و انّک لعلی خلق عظیم ” (7)

نرم خویی۔ ” فبما رحمۃ من اللہ لنت لھم و لو کنت فظّا غلیظ القلب لانفضّوا من حولک” (8)

تورات و انجیل میں آپ کی نشانیاں اور نام مبارک ذکر کیا گياہے ” الرّسول النّبیّ الامّیّ الّذی یجدونہ مکتوبا” عندھم فی التّوراۃ و الانجیل ” (9)

دنیا میں سارے ادیاں پرغلبہ پانے کا وعدہ آپ ہی سے کیاگياہے ” ھوالّذی ارسل رسولہ بالھدی و دین الحقّ لیظہرہ علی الدّین کلّہ و لوکرہ المشرکون” (10)

آپ ساری انسانیت کے لئے مبعوث ہوئےہیں ۔ ” و ما ارسلناک الّا کافّۃ” للنّاس ” (11)

جنوں پربھی مبعوث ہوئےہیں ۔ ” قل اوحی الیّ انّہ استمع نفر من الجنّ فقالوا انّا سمعنا قرانا” عجبا” ” (12)

آپ اپنی امت اور تمام انبیاء پرشاھد ہیں ۔ ” جئنا من کلّ امّۃ بشھید و جئنا بک علی ھولاء شھیدا” (13)

مذاق اڑانے والوں کے مقابل آپ کو تائيد الھی حاصل ہے ۔ ” انّا کفیناک المستھزئین ” ( 14)

آپ کے دل کو قرآنی آیات سے ڈھارس ملتی تھی۔ ” کذلک لنثبّت بہ فؤادک و رتّلناہ ترتیلا” (15)

خدا آپ کی سفارش قبول کرے گا۔ ” و لسوف یعطیک ربّک فترضی ” (16)

آپ کی ایک صفت سعہ صدرہے۔ ” الم نشرح لک صدرک ۔ ووضعنا عنک وزرک ۔ الّذی انقض ظھرک ۔ ورفعنا لک ذکرک ” (17)

صاحب کوثر۔ ” انّا اعطیناک الکوثر ” (18)

برراہ مستقیم الھی ۔ ” انّک علی صراط مستقیم ” (19)

ماموریت ھای پیامبر اسلام

آپ نے لوگوں کو ظلمات جہل اور شرک و تفرقے سے نجات بخشی

” لتخرج النّاس من الظّلمات الی النّور” (20)

آپ کوحکم ہوا کہ لوگوں کے مال کی زکات لیکر محتاجوں اور غریبوں کی مدد کریں ۔ ” خذ من اموالھم صدقۃ تطھّرھم و تزکّیھم بھا و صلّ علیہم انّ صلاتک سکن لھم ” (21)

انجام عبادت خالصانہ ۔ ” قل اللہ اعبد مخلصا” لہ دینی ” (22)

استغفار برای امّت ۔ ” فاعف عنھم و استغفر لھم ” (23)

استقامت در راہ خدا ۔ ” فاستقم کما امرت ” (24)

عدل وانصاف کا قیام ۔ ” و ان حکمت فاحکم بینھم بالقسط ” (25)

امر بہ معروف و نھی از منکر۔ ” یامرھم بالمعروف و ینھا ھم عن المنکر ” (26)

گھرانے کو تبلیغ ۔ ” و امر اھلک بالصّلاۃ و اصطبر علیھا” (27)

گھروالوں اور قبیلےوالوں کو ڈرانے کا حکم ۔ ” و انذر عشیرتک الاقربین ” (28)

آپ نے نہایت واضح طریقے سے حلال وحرام کوبیان فرمایا ہے ۔ ” ویحلّ لھم الطّیّبات و یحرّم علیھم الخبائث” (29)

خدا کی نعمتوں کویاد کرکے اسکی تسبیح کرنا ۔ ” فسبّح بحمد ربّک و کن من السّاجدین ” (30) خدا ہی کے سامنے تسلیم رہنا ۔ ” قل انّی امرت ان اکون اوّل من اسلم ” (31)

انبیاء ماقبل کی کتابوں پرایمان ، ” جاء ھم رسول من عنداللہ مصدّق لما معھم ” (32) انبیاء ماقبل پرایمان۔ ” وصدّق المرسلین ” (33)

آپ آیات الھی کی تلاوت فرماکر لوگوں کو پاکیزگي کی تلقین فرماتے تھے اور انہيں کتاب کی تعلیم دیتے تھے ۔

” رسولا” منھم یتلوا علیھم آیاتہ و یزکّیھم و یعلّمھم الکتاب و الحکمۃ ” (34)

آپ مومنین کےساتھ تواضع سے پیش آتے تھے ۔ ” و اخفض جناحک للمؤمنین” (35)

آپ نے لوگوں کو خدا پربھروسہ کرنا سکھایا ” وتوکّل علی اللہ و کفی باللہ وکیلا” (36)

آپ ہی نےامۃ کو راہ اسلام میں جہاد کی تعلیم دی ” یا ایّھا النّبیّ جاھد الکفّار و المنافقین ” (37)

خدا کے سامنے گڑگڑانے کا سلیقہ بھی آپ نے سکھایا ۔ ” و اذکر ربّک فی نفسک تضرّعا” و خیفۃ ” ( 38)

عوام کو دعوت حق دینے کےلئے حکم ہوا کہ آپ موعظہ حسنہ اور حکمت کی بات کریں ۔” ادع الی سبیل ربّک بالحکمۃ و الموعظۃ الحسنۃ ” (39)

صبر و خلوص و عفو ودرگذشت نیز مشورہ کرنا آپ کی صفات تھیں ۔ ” فاعف عنھم و استغفر لھم و شاورھم فی الامر” ( 40)

خدا نے آپ کو حکم دیاتھا کہ آپ قیدیوں کے ساتھ مہربانی سے پیش آئیں اور زخمیوں کا علاج کروائيں اور رات کے ایک حصےمیں عبادت کریں ۔

قران کی تلاوت کرنے والوں کو یہ احساس ضرورہوتاہوگا کہ قرآن کا ایک بڑا حصہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور آپ کے اھل بیت علیھم السلام آپ کے مخلص صحابہ اور آپ کی سیرت طیبہ نیز بچوں، بڑوں، مردوں، عورتوں، مومینن و منافقیں کے ساتھ آپ کے رحمت بھرے برتاو کے بارےمیں ہے ۔ اتنے عظیم کمالات اور معجزوں کے حامل پیغمبرکو نہ پہچاننا کیا محرومیت نہیں ہے؟

سورہ صف ، آیہ 6۔

سورہ آل عمران ، 144؛ سورہ فتح ، 29؛ سورہ محمّد، 2؛ سورہ احزاب ، 40 ۔

سورہ جنّ، آیہ 19۔

سورہ احزاب ، آیہ 40۔

سورہ انبیاء ، آیہ 107۔

سورہ احزاب ، آیات 45۔ 46 ۔

سورہ قلم ، آیہ 4۔

سورہ آل عمران ، آیہ 159 ۔

سورہ اعراف ، آیہ 157۔

سورہ توبہ ، آیہ 33؛ سورہ فتح، 28؛ سورہ صف ، 9 ۔

سورہ سبا ، آیہ 28۔

سورہ جنّ ، آیہ 1 ۔

سورہ نساء ، آیہ 41۔

سورہ حجر، آیہ 95 ۔

سورہ فرقان ، آیہ 32 ۔

سورہ ضحی ، آیہ 5 ۔

سورہ انشراح ، آیات 1 ۔ 4۔

سورہ کوثر ، آیات 1 ۔ 3 ۔

سورہ زخرف ، آیہ 43 ۔

سورہ ابراھیم، آیہ 1۔

سورہ توبہ ، آیہ 103 ۔

سورہ زمر، آیہ 14 ۔

سورہ آل عمران ، آیہ 159 ۔

سورہ ھود، آیہ 112 ۔

سورہ مائدہ ، آیہ 42 ۔

سورہ اعراف ، آیہ 157 ۔

سورہ طہ ، آیہ 132 ۔

سورہ شعراء، آیہ 214 ۔

سورہ اعراف ، آیہ 157 ۔

سورہ حجر ، آیہ 98 ۔

سورہ انعام ، آیہ 14 ۔

سورہ بقرہ ، آیہ 101 ۔

سورہ صافات ، آیہ 37 ۔

سورہ جمعہ ، آیہ 2 ۔

سورہ حجر، آیہ 88 ۔

سورہ احزاب ، آیہ 48 ۔

سورہ توبہ ، آیہ 73 ۔

سورہ اعراف ، آیہ 205 ۔

سورہ نحل ، آیہ 125 ۔

سورہ آل عمران ، آیہ 159 ۔

تبصرے
Loading...