فضائل شیعہ بزبانِ معصوم

حضرت امام جعفر صادق ں ارشاد فرماتے ہیں کہ ایک روز میںاور میرے والد بزرگوار روضہ پیغمبر ۖ کی طرف گئے ۔ جب قبر اور منبر کے درمیان پہنچے وہاں شیعہ کی ایک جماعت موجود تھی میرے والد بزرگوار نے انہیں سلام کیا اور فرمایا : انی واللّٰہ لاحب ریاحکم و ارواحکم اے شیعہ! خد اکی قسم میں تمہاری ہوا سے محبت کرتا ہوں اور تمہاری خوشبو سے بھی محبت کرتا ہوں۔ 

پس تم ورع و پرہیز گاری کے ذریعہ میری معاونت کرو اور یاد رکھو! کوئی شخص بھی ہماری ولایت کو حاصل نہیں کرسکتا جب تک وہ پرہیز گاری اختیار نہ کرے اور تم میں سے جو شخص کسی کی اقتدا ء کا دعویٰ کرے اسے چاہئے کہ وہ اسی کے عمل کی مطابق عمل کرے ۔ اے شیعہ! تم اللہ کی جماعت ہو تم اللہ کے انصار ہو تم سابقون الاولون ہو تم ہی سابقون الآخرون ہو تم دنیا میں بھی سبقت رکھنے والے ہو اور آخرت میں بھی سابق الی الجنة ہو ۔ اللہ اور اسکے رسول کے ساتھ ساتھ ہم بھی تمہاری جنت کے ضامن ہیں ۔ خدا کی قسم جنت میں تم سے زیادہ کسی کو درجہ نہیں ملے گا ۔تم بھی پاکیزہ ہو اور تمہاری بیویاں بھی پاکیزہ ہیں۔ہر مومنہ عورت جنت میں مثل حور کے ہو گی ہر مومن صدیق ہے۔

حضرت امیرالمؤمنین ں نے جناب قنبر سے فرمایاتھا: اے قنبر!تمہیں خوشخبری ہو اور یہ خوشخبری آگے سنادو کہ خدا کی قسم ! جب پیغمبر اس دنیا سے تشریف لے گئے تو سوائے شیعوں کے سب پر ناراض تھے آگاہ رہوکہ ! 

ہر شئی کی عزت ہوتی ہے اسلام کی عزت شیعہ ہیں ۔

ہر شئی کا ایک ستون ہوتا ہے اسلام کا ستون شیعہ ہیں ۔

ہر شئی کی ایک بلندی ہوتی ہے اسلام کی بلندی شیعہ ہیں ۔

ہر شئی کا ایک شرف ہوتا ہے اسلام کا شرف شیعہ ہیں ۔

ہر شئی کا ایک سردار ہوتا ہے اور مجلسوں کی سردار شیعوں کی مجالس ہیں ۔

ہر شئی کا ایک امام ہوتا ہے زمین کا امام زمین کا وہ ٹکڑا ہے جس پر شیعہ رہتے ہیں ۔ خدا کی قسم اگر روئے زمین تمہارے وجود سے خالی ہو جائے تو یہ سبزہ نظر نہ آئے اگر تم نہ ہوتے تو خدا وند عالم تمہارے دشمنوں پر نعمتوں کے دروازے بند کر دیتا اور ان سے پاکیزہ رزق کو روک لیتا ان کیلئے نہ دنیا میں کوئی حصہ ہوتا اور نہ ان کے لیے آخرت میں کوئی حصہ ہوگا۔ناصبی اوردشمن اہلبیت جتنی عبادت کرتا رہے اور کوشش کرتا رہے وہ اس آیت کا مصداق ہے’ عاملة ناصبة تصلی نار حامیة’ ان کے اعمال ہوا میں اڑنے والے ذرات کی مثل ہیں۔ ہمارے شیعہ نور خداوندی سے کلام کرتے ہیں اور جو ان کے دشمن ہیں وہ بے سوچے سمجھے بولنے والے ہیں۔ خدا کی قسم !ہمارے شیعوں میں سے جو بھی سوتاہے خدا وند تعالیٰ اس کی روح آسمان کی طرف بلند کرتا ہے اور اسے با برکت بناتا ہے ۔ پس اگر اس کی موت کا وقت آگیا تو اسے ریاض الجنة، عرش کے سائے اور اپنی رحمت کے خزانے میں محفوظ کردیتا ہے اور اگر اس کی زندگی باقی ہے تو ملائکہ کو حکم دیتا ہے کہ اس کی روح کو بحفاظت اس کے جسم تک پہنچا دو تاکہ ابھی یہ اسمیں رہے۔ خدا کی قسم ! تم میں سے حج و عمرہ کرنے والے اللہ کے خاص بندوں میں سے ہیں۔ تمہارے فقراء (اللہ پر توکل کرنے اور مخلوق سے بے نیاز ہونے کے سبب ) بہت بڑے غنی ہیں اور تمہارے اغنیاء اہل قناعت ہیں اور تم لوگ اہل دعوت میں سے ہو ۔ اور تم ہی وہ ہو کہ جنہوں نے اسکی دعوت پر لبیک کہی اور اسکی اطاعت کی ہے۔ (روضہ کافی جلد ٨ ص٢١٣)

 

 

 

 

تبصرے
Loading...