زائرین امام حسین(ع) کی خدمت کی راہ میں خرچ کرنا انفاق فی سبیل اللہ ہے: آیت اللہ سیستانی

اربعین کے ایام میں زائرین امام حسین علیہ السلام کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کی تمنا ہر صاحب استعداد کے دل پائی جاتی ہے اور ہر کوئی اپنی توانائی سے بڑھ کر اس راہ میں خرچ کرنے کو تیار رہتا ہے لیکن اس درمیان زائرین کے راستوں میں

اربعین کے ایام میں زائرین امام حسین علیہ السلام کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کی تمنا ہر صاحب استعداد کے دل پائی جاتی ہے اور ہر کوئی اپنی توانائی سے بڑھ کر اس راہ میں خرچ کرنے کو تیار رہتا ہے لیکن اس درمیان زائرین کے راستوں میں عمومی نظافت کا خیال رکھنا ایک بڑا ہی دشوار مسئلہ ہوتا ہے جو زائرین کے لیے بھی مشکل ساز ہے لہذا بعض افراد نے اس راہ میں بھی اپنا سرمایہ لگانے کے لیے مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی سے استفتا کیا جو حسب ذیل ہے:
سوال: بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
ایام اربعین میں زائرین کی کروڑوں کی تعداد کے پیش نظر انفرادی صورت میں زائرین کے راستوں میں نظافت کا خیال رکھنا اور صفائی ستھرائی رکھنا انتہائی دشوار مسئلہ ہے جو زائرین کی طرف سے بھی تنقید کا سبب بنا ہے، ہماری آپ سے گزارش ہے کہ ہمارے لیے بیان فرمائیں کہ کیا زائرین کے راستوں میں لگانے کے لیے کوڑے دان اور کوڑے دانوں کے لیے بیگ خریدنا نیز موکبوں اور زائرین کے راستوں میں صفائی ستھرائی رکھوانے کے لیے پیسہ خرچ کرنا مستحب اعمال کے مصادیق اور شعائر حسینی کی خدمت میں سے شمار ہوتا ہے یا نہیں؟

آیت اللہ سیستانی کے دفتر کا جواب
بسمہ تعالی
جی ہاں، ہر وہ اقدام جو مومنین کی زیارت کو آسان بنائے، مومنین کو اس مراسم میں شرکت کا شوق دلائے اور زائرین کے آرام و سکون کو فراہم کرے مستحب عمل کا مصداق ہے نیز زائرین ابا عبد اللہ (ع) کی خدمت کی راہ میں خرچ کرنا انفاق فی سبیل اللہ کے مصادیق میں شمار ہوتا ہے۔

تبصرے
Loading...