خطبۂ غدیر؛دسواں حصہ،حلال و حرام اور واجبات و محرمات

حوزہ نیوز ایجنسیl

حلال و حرام اور واجبات و محرمات

مَعاشِرَ النّاسِ، إنَّ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ مِنْ شَعائِرِ اللّه‏ِ، «فَمَنْ حَجَّ الْبَیتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلا جُناحَ عَلَیهِ أَنْ یطَّوَّفَ بِهِما وَمَنْ تَطَوَّعَ خَیرا فَإنَّ اللّه‏َ شاکِرٌ عَلیمٌ».

مَعاشِـرَ النّاسِ، حِجُّـوا الْبَیتَ، فَما وَرَدَهُ أَهْـلُ بَیتٍ إلاَّ اسْتَغْنَـوْا وَأُبْشِـرُوا، وَلا تَخَلَّفُـوا عَنْهُ إلاّ بُتِـرُوا وَافْتَقَرُوا.

مَعاشِرَ النّاسِ، ما وَقَفَ بِالْمَوْقِفِ مُؤْمِنٌ إلاّ غَفَرَ اللّه‏ُ لَهُ ما سَلَفَ مِنْ ذَنْبِهِ إلی وَقْتِهِ ذلِکَ، فَإذَا انْقَضَتْ حَجَّتُهُ اسْتَأْنَفَ عَمَلَهُ.

مَعاشِرَ النّاسِ، الْحُجّاجُ مُعانُونَ وَنَفَقاتُهُمْ مُخَلَّفَةٌ عَلَیهِمْ وَاللّه‏ُ لا یضیعُ أَجْرَ الْمُحْسِنینَ.

مَعاشِرَ النّاسِ، حِجُّوا الْبَیتَ بِکَمالِ الدّینِ وَالتَّفَقُّهِ، وَلاتَنْصَرِفُوا عَنِ الْمَشاهِدِ إلاّ بِتَوْبَةٍ وَإقْلاعٍ.

مَعاشِرَ النّاسِ، أَقیمُوا الصَّلاةَ وَآتُوا الزَّکاةَ کَما أَمَرَکُمُ اللّه‏ُ عَزَّ وَجَلَّ، فَاءنْ طالَ عَلَیکُمُ الاْءَمَدُ فَقَصَّرْتُمْ أَوْ نَسیتُمْ فَعَلِی وَلِیکُمْ وَمُبَینٌ لَکُمْ ؛ الَّذی نَصَبَهُ اللّه‏ُ عزَّ وَجَلَّ لَکُمْ بَعْدی أَمینَ خَلْقِهِ. إنَّهُ مِنّی وَأَنَا مِنْهُ، وَهُوَ وَمَنْ یخْلُفُ مِنْ ذُرِّیتی یخْبِرُونَکُمْ بِما تَسْأَلُونَ عَنْهُ وَیبَینُونَ لَکُمْ ما لا تَعْلَمُونَ.

أَلا اءنَّ الْحَلالَ وَالْحَرامَ أَکْثَرُ مِنْ أَنْ أُحْصِیهُما وَأُعَرِّفَهُما ؛ فَآمُرُ بِالْحَلالِ وَأَنْهی عَنِ الْحَرامِ فی مَقامٍ واحِدٍ، فَأُمِرْتُ أَنْ آخُذَ الْبَیعَةَ مِنْکُمْ وَالصَّفْقَةَ لَکُمْ بِقَبُولِ ما جِئْتُ بِهِ عَنِ اللّه‏ِ عَزَّ وَجَلَّ فی عَلِی أَمیرِالْمُؤْمِنینَ وَالاْءَوْصِیاءِ مِنْ بَعْدِهِ الَّذینَ هُمْ مِنّی وَمِنْهُ اءمامَةً فیهِمْ قائِمَةً، خاتِمُها الْمَهْدِی اءلی یوْمٍ یلْقَی اللّه‏َ الَّذی یقَدِّرُ وَیقْضی.

مَعاشِرَ النّاسِ، وَکُلُّ حَلالٍ دَلَلْتُکُمْ عَلَیهِ وَکُلُّ حَرامٍ نَهَیتُکُمْ عَنْهُ فَاءنّی لَمْأَرْجِعْ عَنْ ذلِکَ وَلَمْ أُبَدِّلْ. أَلا فَاذْکُرُوا ذلِکَ وَاحْفَظُوهُ وَتَواصَوْا بِهِ، وَلا تُبَدِّلُوهُ وَلا تُغَیرُوهُ.

أَلا وَإنّی أُجَدِّدُ الْقَوْلَ: أَلا فَأَقیمُوا الصَّلاةَ وَآتُوا الزَّکاةَ وَاءْمُرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَانْهَوْا عَنِ الْمُنْکَرِ.

أَلا وَاءنَّ رَأْسَ الاْءَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ أَنْ تَنْتَهُوا اءلی قَوْلی وَتُبَلِّغُوهُ مَنْ لَمْ یحْضُرْ وَتَأْمُرُوهُ بِقَبُولِهِ عَنّی وَتَنْهَوْهُ عَنْ مُخالَفَتِهِ، فَاءنَّهُ أَمْرٌ مِنَ اللّه‏ِ عَزَّ وَجَلَّ وَمِنّی. وَلا أَمْرَ بِمَعْرُوفٍ وَلا نَهْی عَنْ مُنْکَرٍ اءلاّ مَعَ اءمامٍ مَعْصُومٍ.

مَعاشِرَ النّاسِ، الْقُرْآنُ یعَرِّفُکُمْ أنَّ الاْءَئِمَّةَ مِنْ بَعْدِهِ وُلْدُهُ، وَعَرَّفْتُکُمْ أنَّهُمْ مِنّی وَمِنْهُ، حَیثُ یقُولُ اللّه‏ُ فی کِتابِهِ: «وَجَعَلَها کَلِمَةً باقِیةً فی عَقِبِهِ»، وقُلْتُ: «لَنْ تَضِلُّوا ما إنْ تَمَسَّکْتُمْ بِهِما».

مَعاشِرَ النّاسِ، التَّقْوی، التَّقْوی، وَاحْذَرُوا السّاعَةَ کَما قالَ اللّه‏ُ عَزَّ وَجَلَّ: «إنَّ زَلْزَلَةَ السّاعَةِ شَیءٌ عَظیمٌ».

اذْکُرُوا الْمَماتَ وَالْمَعادَ وَالْحِسابَ وَالْمَوازینَ وَالْمُحاسَبَةَ بَینَ یدَی رَبِّ الْعالَمینَ وَالثَّوابَ وَالْعِقابَ. فَمَنْ جاءَ بِالْحَسَنَةِ أُثیبَ عَلَیها وَمَنْ جاءَ بِالسَّیئَةِ فَلَیسَ لَهُ فِی الْجِنانِ نَصیبٌ.

حلال و حرام اور واجبات و محرمات

ایہا الناس!یہ حج اور عمرہ اور یہ صفا و مروہ سب شعا ئر اللہ ہیں(خدا وند عالم فر ماتا ہے: ”لہٰذا جوشخص بہی حج یا عمرہ کر ے اس کےلئے کو ئی حرج نہیں ہے کہ وہ ان دونوں پہا ڑیوں کا چکر لگا ئے “

ایہا الناس!خا نہ ٴ خدا کا حج کرو جو لوگ یہاں آجاتے ہیں وہ بے نیاز ہو جا تے ہیںخوش ہوتے ہیں اور جو ا س سے الگ ہو جا تے ہیں وہ محتاج ہو جا تے ہیں ۔

ایہا الناس!کو ئی مو من کسی مو قف(عرفات ،مشعر ،منی ) میں وقوف ہیں کرتا مگر یہ کہ خدا اس وقت تک کے گناہ معاف کر دیتا ہے ،لہٰذا حج کے بعد اسے از سر نو نیک اعمال کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے

ایہا الناس!حجا ج کی مدد کی جاتی ہے اور ان کے اخراجات کا اس کی طرف سے معا وضہ دیا جاتا ہے اور اللہ محسنین کے اجر کو ضا ئع نہیں کرتا ہے ۔

ایہا الناس!پورے دین اور معرفت احکام کے ساتھ حج بیت اللہ کرو ،اور جب وہ مقدس مقامات سے واپس ہو تو مکمل توبہ اور ترک گنا ہ کے ساتھ ۔

ایہا الناس!نماز قائم کرو اور زکوٰة ادا کرو جس طرح اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے اگر وقت زیادہ گذر گیا ہے اور تم نے کو تا ہی و نسیان سے کام لیا ہے تو علیؑ تمہا رے ولی اور تمہارے لئے بیان کر نے والے ہیں جن کو اللہ نے میرے بعداپنی مخلوق پرامین بنایا ہے اور میرا جا نشین بنایا ہے وہ مجہ سے ہے اور میں اس سے ہوں ۔ وہ اور جو میری نسل سے ہیں وہ تمہارے ہر سوال کا جواب دیں گے اور جو کچھ تم نہیں جا نتے ہو سب بیان کر دیں گے ۔

آگاہ ہو جاوٴ کہ حلا ل و حرام اتنے زیادہ ہیں کہ سب کا احصاء اور بیان ممکن نہیں ہے ۔مجھے اس مقام پر تمام حلال و حرام کی امر و نہی کرنے اور تم سے بیعت لینے کا حکم دیا گیاہے اور تم سے یہ عہد لے لوں کہ جو پیغام علیؑ اور ان کے بعد کے ائمہ کے با رے میں خدا کی طرف سے لا یا ہوں ،تم ان سب کا اقرار کرلوکہ یہ سب میری نسل اور اس (علیؑ )سے ہیں اور امامت صرف انہیں کے ذریعہ قائم ہوگی ان کا آخری مہدی ہے جو قیا مت تک حق کے ساتھ فیصلہ کر تا رہے گا “

ایہا الناس!میں نے جس جس حلال کی تمہارے لئے رہنما ئی کی ہے اور جس جس حرام سے روکا ہے کسی سے نہ رجوع کیا ہے اور نہ ان میں کو ئی تبدیلی کی ہے لہٰذا تم اسے یاد رکھو اور محفوظ کرلو، ایک میں پہر اپنے لفظوں کی تکرار کر تا ہوں :نماز قا ئم کرو ، زکوٰة ادا کرو ، نیکیوں کا حکم دو ، برا ئیوں سے روکو ۔

اور یہ یاد رکھو کہ امر با لمعروف کی اصل یہ ہے کہ میری بات کی تھہ تک پہنچ جا وٴ اور جو لوگ حاضر نہیں ہیں ان تک پہنچا وٴ اور اس کے قبول کر نے کا حکم دو اور اس کی مخالفت سے منع کرو اس لئے کہ یہی اللہ کا حکم ہے اور یہی میرا حکم بہی ہے اور امام معصوم کو چھو ڑ کر نہ کو ئی امر با لمعروف ہو سکتا ہے اور نہ نہی عن المنکر ۔

ایہا الناس!قرآن نے بہی تمہیں سمجہا یا ہے کہ علیؑ کے بعد امام ان کے فرزند ہیں اور میں نے تم کو یہ بہی سمجہاد یا ہے کہ یہ سب میری اور علی کی نسل سے ہیں جیساکہ پر ور دگار نے فرمایا ہے:

” اللہ نے (امامت )انہیںکی اولاد میں کلمہ با قیہ قرار دیا ہے “اور میں نے بہی تمہیں بتا دیا ہے کہ جب تک تم قرآن اور عترت سے متمسک رہو گے ہر گزگمراہ نہ ہو گے

ایہا الناس!تقویٰ اختیار کرو تقویٰ۔قیا مت سے ڈروجیسا کہ خدا وندعالم نے فرمایا ہے: ” زلزلہ قیامت بڑی عظیم شیٴ ہے “ موت ، قیامت ،حساب، میزان ،اللہ کی با رگاہ کا محا سبہ ،ثواب اور عذاب سب کو یاد کرو کہ وہاں نیکیوں پر ثواب ملتا ہے اور برا ئی کر نے والے کا جنت میں کو ئی حصہ نہیں ہے۔

تبصرے
Loading...