حضرت زینب بچپنے سے کربلا تک

*حضرت زینب (سلام اللہ علیہا)بچپنے سے کربلا تک*

*عابدہ فاضل*

حضرت زینب ؑ کی زندگی پاکیزگی، پاکدامنی، پرہیزگاری اور شرافت کانمونہ ہے۔آپ اپنی عمر کی ابتدا سے لے کر آخر تک مصائب ومشکلات سے دوچار ہوئیں۔

ابھی آپ کی عمر پانچ سال تھی کہ اپنے نانا حضرت رسول اکرم کی دردناک رحلت سے روبرو ہوئیں اس عظیم حادثے کو آپ نے اپنی کمسنی کے باوجود درک کیا۔۔ آپ ؐ کی رحلت سے ہی اس گھرانے کی حالت تبدیل ہوگئی اور تمام مصائب سے علی ؑ وفاطمہ ؑ اور آپ کا گھرانہ دوچار ہوا۔

آپ ؑنے ایسی عظیم ماں کی مصیبت دیکھی جس نے اپنی عمر عزیز کے بیس سال بھی نہیں گزارے تھے۔ جس نے مظلومانہ حالت میں دنیا سے آنکھیں بند کیں اور مخفیانہ طریقے سے دفن ہوئیں کہ جواب بھی امت کے لئے سوالیہ نشان بنا ہوا ہے۔

زینب ؑاپنے والد گرامی کی خانہ نشینی اور مظلومیت کی بھی گواہ ہیں جس نے اسلام کی خاطر تمام مصائب برداشت کئے۔ پچیس سال کی خاموشی کے بعد جب امت نے آپ کو مجبور کیا کہ زمام حکومت ہاتھ میں لے لیں اور نہایت ہی کم عرصے میں ابن ملجم کے ہاتھوں شہید ہوگئے۔

اس کے بعد امام حسن ؑکے دور خلافت کو دیکھا جس میں بعض گروہوں کی خیانت نے آپ ؑ کومعاویہ کے ساتھ صلح پر مجبور کیا۔
زینب ؑان تمام واقعا ت کی گواہ ہیں۔آپ ؑان حالات میں آل علی ؑ کے ساتھ بنی امیہ کی دشمنیوں اور ان پر پڑنے والی مصائب کو دیکھتی رہیں۔

امام حسن کی مظلومانہ شہادت اور اس کے بعد امام حسین ؑ کے دور میں ہونے والی دردناک سختیویںں اور شکنجوں کے بھی آپ عینی شاہد ہیں۔ آپ کی عمر کے یہ چالیس سال مصائب مشکلات سے پر تھے۔

لیکن امام حسین ؑ سے بیعت طلب کئے جانے کے بعد واقعہ کربلا اور وہاں سے کوفہ وشام کے بازاروں میں زینب ؑ نے یزید اور یزیدیت کے خلاف جو کردار ادا کیا اور اپنے خطبوں سے تحریک کربلا کی عظمت وشان وشوکت کو چار چاند لگا دیے۔ ان حالات نے آپ کے پہلے تمام مصائب کو تحت شعاع قرار دیا ہے ۔

تبصرے
Loading...