حضرت ام البنین (علیھا السلام)،اسوہ فداکاری و ایثار

زوجہ حضرت امیر المومین حضرت فاطمہ معروف بہ ام البنین علیھا السلام آپ کی عظمت کو سلام.السلام علیک یا زوجۃ ولی اللہ ،السلام علیک یا زوجۃ امیر المومنین،السلام علیک یا زوجۃ یعسوب الدین.السلام علیک یا اُم ساقی عطشاء کربلاابی الفضل العباس،السلام علیک یا ام البنین.

آپ کے ایثارو فدا کاری کو سلام،فاطمہ زہرا کے گھرانے کی حفاظت اور حسن  و حسین  اورزینب و ام کلثوم کی تربیت کیلئے آپ کی تربیت کو سلام۔

آپ وہ ہستی ہیں کہ جنہوں نے حضرت علی  سے شادی کرنے کے بعد خود ایک ایک خادمہ جانا اور حضرت زہرا کے بچوں کی تربیت کیلئے دن رات ایک کر دئیے۔

آپ وہ بزرگوار ہستی ہیں کہ جنہوں نے فاطمہ زہرا کے گھر میںایثار و فدا کاری سے کام لیا۔

اپنے بچوں کو حضرت علی اور حضرت فاطمہ کے بچوں کا خادم قرار دیا۔

آپ کو اپنے بچوں خصوصاً حضرت عباس پر بہت ناز تھا ،وہ شجاع،جری ،بہادر،نڈر ،بے باک جواں!

عباس کی عظمت کی تعریف کیلئے تو بس اتنا کہنا کافی ہے کہ عباس یعنی بھائی!یہی وجہ ہے واقعہئ کربلا کے بعد جب بی بی کو امام حسین ؑ کی شہادت کی خبرملی تو آپ نے فرمایا کہ جس کا عباس جیسا بھائی ہو تو اُسے کیسے شہید کیا جا سکتا ہے؟!

مگر جب آپ کو حضرت عباس کی شہادت کی خبر ملی تو آپ نے مرثیہ کہا۔

آپ جنت البقیع میں چار قبریں بناتی اور اُن پر مرثیہ پڑھتے ہوئے گریہ فرماتی کہ:اے عباس یہ تیری قبر ہے ،یہ عثمان یہ تیری قبر ہے…..۔ایک ایک بیٹے کی قبر بنا کر اُس پر مرثیہ پڑھتیںاو رگریہ فرماتیں۔

حضرت ام البنین کی زندگی سے ہمیںجو سبق ملتا ہے وہ درحقیقت ہمارے خاندانی نظام زندگی یا جوائنٹ فیملی لائف میںہماری بہترین تربیت کر سکتا ہے۔

جس طرح حضرت ام البنین نے حضرت فاطمہ زہرا کے بچوں کے ساتھ اپنے بچوں کی بھی تربیت کی اور بہترین تربیت کی تو یہ درحقیقت ہمارے معاشرے کے ماؤں بہنوں کیلئے ایک زندہ مثال ہے کہ ہم بھی اپنی خاندانی اور عائلی زندگی میں مل جل کر پیار و محبت سے زندگی بسر کریں۔

خدا وند عالم سے دعا ہے وہ وقت جلد آئے کہ جب ہم جنت البقیع میں موجود قبور پر شایان شان مزارات اور حرم تعمیر کر کے اُن کی آزادانہ زیارت کر سکیں۔

تبصرے
Loading...