اہلِ دین کی علامات

اہلِ دین کی علامات ابوبصیر نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی۔ آپ نے اپنے آبائے طاہرین کی سند سے امیرالمومنین علیہ السلام سے نقل کیا۔ آپ نے فرمایا: اہل دین کی کچھ علامات ہیں جن سے ان کی پہچان ہوتی ہے: ۱- راست گوئی ۲- ادائیگی

اہلِ دین کی علامات

ابوبصیر نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی۔ آپ نے اپنے آبائے طاہرین کی سند سے امیرالمومنین علیہ السلام سے نقل کیا۔ آپ نے فرمایا:

اہل دین کی کچھ علامات ہیں جن سے ان کی پہچان ہوتی ہے:

۱- راست گوئی ۲- ادائیگی امانت ۳- عہد و پیمان کا پورا کرنا ۴- صلہ رحمی ۵- کمزوروں پر رحم کرنا ۶- عورتوں سے کم سے کم آمیزش رکھنا ۷- دوسروں سے بھلائی کرنا ۸- حُسنِ اخلاق ۹- کشادہ روئی سے پیش آنا ۱۰- علم کی پیروی کرنا ۱۱- ایسے امور کا بجا لانا جو قربِ خداوندی کا ذریعہ ہوں۔

ایسے ہی لوگوں کے لیے بشارت اور بہتر بازگشت ہے۔ اور ان کے لیے وہ شجرہٴ طوبیٰ ہے جس کی جڑ نبی اکرم کے گھر میں ہوگی اور ہر مومن کے گھر میں اس کی ایک ایک شاخ ہوگی اور مومن جس بھی چیز کی خواہش کرے گا وہ شاخ اس کی مطلوبہ چیز اس کے سامنے پیش کر دے گی اور درخت طوبیٰ کا سایہ اتنا دراز ہے کہ اگر کوئی سوار سو سال تک بھی اس کے زیرسایہ سفر کرے تو بھی وہ اس کے سایہ کو عبور نہ کر سکے گا اور اگر کوئی کوا اس کے نیچے سے پرواز کرے تو کوا بوڑھا ہو کر گر جائے گا مگر اس کے آخری حصہ تک نہ پہنچ سکے گا۔ اس طرح کی نعمت کے لیے رغبت کرو۔

یاد رکھو! مومن کا نفس اس کے اپنے لئے ہی مشغول رہتا ہے جب کہ لوگ اس سے راحت پاتے ہیں اور جب رات ہوتی ہے تو مومن اپنے چہرے کو اللہ کے لیے بچھا دیتا ہے اور خدا کے حضور سجدہ ریز ہوتا ہے اور اپنے خالق سے آتش دوزخ سے نجات حاصل کرنے کے لیے مناجات کرتا ہے۔ خبردار تم بھی ایسے ہی بنو۔

مکارمِ اخلاق

عبداللہ بن مسکان راوی ہیں کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:

اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو مکارمِ اخلاق سے مخصوص کیا۔ مکارمِ اخلاق کے لیے تم بھی اپنے آپ کو آزما کر دیکھو۔ اگر تمہارے اندر وہ موجود ہوں تو خدا کی حمد بجا لاؤ اور اس کے اضافہ کے لیے خدا سے درخواست کرو۔

پھر آپ نے ان کی تعداد دس بیان فرمائی جو کہ یہ ہیں:

۱- یقین ۲- قناعت ۳- صبر ۴- شکر ۵- حلم ۶- حسنِ اخلاق ۷- سخاوت ۸- غیرت ۹- شجاعت ۱۰- جوانمردی

تبصرے
Loading...