اگلی جنگ مسجداقصیٰ کی آزادی کے لئے ہوگی

علی برکہ:

لبنان میں فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت. حماس. کے راہنما اور تنظیم کے مقامی عہدیدار علی برکہ نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ اور پورے فلسطین کی صہیونی تسلط سے آزادی صرف جہاد کے راستے سے ممکن ہے.

انھوں نے کہا: مذاکرات سے یہ مسئلہ حل ہوا ہے اور نہ ہی ہو گا.مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے ایک بڑی جنگ لڑنے کا وقت آ گیا ہے. آئندہ خطے میں ہونے والی کوئی بھی جنگ مسجد اقصیٰ کی آزادی کے عنوان سے لڑی جائے گی
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لبنان اور فلسطین کی سرحد کے قریب “مارون الراس” گاٶں میں “چلو چلو اقصیٰ چلو” جلوس سے خطاب کے دوران کیا. اتوار کے روز نکالی گئی اس ریلی میں فلسطینی مہاجرین اور مقامی شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی. مظاہرین نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ اسرائیل کے خلاف سخت نعرے بازی کر رہے تھے.


ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے راہنما علی برکہ نے کہا کہ “اسرائیل سے مذاکرات ہمیں ہرگز نہ تو ہمارا وطن فلسطین ہمیں واپس دلا سکتے ہیں اور نہ قبلہ اول کو آزاد کرا سکتے ہیں. مذاکرات صرف اسرائیل کی خدمت ہیں، صہیونی ریاست کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے اور فلسطین پر یہودیوں کے قبضے کو مضبوط کرنے کا ذریعہ ہیں. سنہ 1993ء میں اوسلو معاہدے کے بعد شروع ہونے والے بے سود مذاکرات نے صرف اسرائیل کو فائدہ پہنچایا ہے اور اسرائیل نے مذاکرات کی آڑ میں یہودی آباد کاری میں تین گنا اضافہ کر دیا ہے”
انہوں نے کہا کہ لبنان میں اقصیٰ چلو مارچ میں شریک عوام کا یہ ٹھاٹھیں مارتا سمندر قابض دشمن کے لیے ایک وضح پیغام ہے کہ امت بیدار ہے اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے.
علی برکہ نے پوری امت مسلمہ اور عرب ممالک کے عوام پر زور دیا کہ وہ رمضان المبارک کو مسجد اقصیٰ کے حوالے سے خصوصی اہمیت دیں. جگہ جگہ مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے احتجاجی جلوس، جلسے اور ریلیاں منعقد کی جائیں اور دشمن کو پیغام دیا جائے کہ مسلم امہ زندہ ہے اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے تیار ہے.
ریلی سے لبنان کی طاقتور اور اسرائیل مخالف تنظیم حزب اللہ کے راہنما الشیخ خضر نورالدین نے بھی خطاب کیا. انہوں نے تقریر کرتے ہوئے فلسطینی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ” فلسطینی عوام نے آج تک قبلہ اول کی آزادی کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں. اپنی کئی نسلوں کا خون پیش کیا ہے. اب بھی فلسطینی عوام بندوق سے اپنا تعلق نہ توڑیں کیونکہ اسرائیل جیسے مکار دشمن سے اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہمیں مذاکرات کی نہیں طاقت کے حصول کی ضرورت ہے.
ریلی سے لبنان میں جماعت اسلامی کے راہنما ء ڈاکٹر عماد الحوت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور لبنان کے درمیان کوئی تیسرا ملک نہیں. یہاں سرحدیں اسرائیل نہیں بلکہ فلسطین اور لبنان کے درمیان ہیں. دونوں ملکوں کے درمیان اس ناسور کے خاتمے کے لئے لبنانی اور فلسطینی عوام نے مل کر جدوجہد کرنا ہو گی۔

تبصرے
Loading...