اسلامي بيداري کي تحريک ميں خواتين کا کردار

اس ميں شک نہيں کہ اسلامي عقيدے کي رو سے مختلف ميدانوں ميں خواتين کي موثر موجودگي ، مغربي معياروں سے بہت زيادہ مختلف ہے- مغرب ميں خواتين کو جس نظريئے سے ديکھا جاتا ہے وہ ان کي حيثيت اور شخصيت کي نابودي کا سبب ہے – معاشرے ميں مسلمان خواتين کي موجوگي کا مثالي نمونہ مغربي خواتين کي نام نہاد آزادي سے مختلف ہے – اہل مغرب اپني ثقافت ميں عورت کو مرد کي خدمت کا وسيلہ سمجھتے ہيں اور اپنے اس مقصد کو حاصل کرنے کے ليے تمام تر و

اسلامي بيداري کي تحريک ميں خواتين کا کردار

اس ميں شک نہيں کہ اسلامي عقيدے کي رو سے مختلف ميدانوں ميں خواتين کي موثر موجودگي ، مغربي معياروں سے بہت زيادہ مختلف ہے- مغرب ميں خواتين کو جس نظريئے سے ديکھا جاتا ہے وہ  ان کي حيثيت اور شخصيت کي نابودي  کا  سبب ہے –  معاشرے ميں مسلمان خواتين کي موجوگي کا  مثالي نمونہ  مغربي خواتين کي نام نہاد آزادي سے مختلف ہے – اہل مغرب اپني ثقافت ميں عورت کو مرد کي خدمت کا وسيلہ سمجھتے ہيں اور اپنے اس مقصد کو حاصل کرنے کے ليے  تمام تر وسائل کو بروئے  کار  لاتے  ہيں   اور اپنے ان باطل انحرافي نظريات کو آزادي کا نام ديتے ہيں- ليکن اسلامي معاشرے ميں خواتين کي مستقل شناخت اور عزت وکرامت محفوظ رکھي گئي ہے – خواتين اسلامي اقدار پر بھروسہ کرتے ہوئے ہميشہ معاشرے ميں اپنا فعال کردار ادا کرتي رہي ہيں- اسي طرح جيسے ايران کي خواتين نے گذشتہ تين دہائيوں کے دوران ثابت کيا کہ وہ دنيا بھر خاص طور پرعالم اسلام ميں عزت وسربلندي ترقي و  پيشرفت کا مثالي نمونہ ہيں – آج  ايراني خواتين ترقي پيشرفت کے تمام شعبوں ميں عزت  وسرفرازي  کے ساتھ موجود ہيں  اور ايراني خواتين مومن ترين و  انقلابي  ہيں – ليکن مغرب تمام ترمنفي تشہيرات  باوجود ايراني خواتين کے اسلامي اقدار کو متاثر نہيں کيا  جا  سکا –  اس بنياد پر خواتين اسلامي ماحول ميں علمي ترقي وپيشرفت اور اپني ا خلاقي شخصيت کو محفوظ رکھي ہوئي ہيں   اور معاشرتي مسائل ميں ہميشہ صف اول ميں رہي ہيں   اور وہ عورت ہونے پر فخر کرتي ہيں – عالم اسلام کي موجودہ صورت حال اور خواتين پر پڑنے والے اثرات کو ديکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ مسلمان خواتين اس راستے ميں نہايت ہي ہوشياري کا مظاہرہ کرتے ہوئے تسلط پسند نظام کي تمام تر سازشوں کا مقابلہ کرنے کي مکمل صلاحيت رکھتي  ہيں – مسلم خواتين اس وقت خود اعتمادي کي اس منزل پر جاپہنچي ہيں کہ نہ صرف اپنے ملکوں بلکہ امت مسلمہ  کي سرنوشت کے تعين ميں بھي اپنا  تاريخي کردار ادا کر سکتي ہيں – عورت کي شخصيت اور عزت و شرافت پر مبني حقيقي اسلام کے اقدار پر بھروسہ کرتے ہوئے ان کي موجودگي اعلي ترين صورت ميں آشکارہ ہوگئي ہے اور ان انتہا پسند گروہوں کے برخلاف کہ جو خواتين کو ان کے ابتدائي اور انساني حقوق سے محروم کرکے معاشرے ميں ان کي حيثيت کو غير موثر ظاہر کرنے ميں کوشاں ہيں آج کي مسلم خواتين تمام ميدانوں ميں اپني علمي صلاحيتوں کو اجاگر کرنے اور تمام امور ميں خود فيصلہ کرنے کا عزم مصمم رکھتي  ہيں- ( جاري ہے )



source : tebyan

تبصرے
Loading...