موٴذن کے فضائل

روایت میں ایاہے کہ شام سے شخص ایک امام حضرت امام صادق کی خدمت میں مشرف ہوا،آپ نے اس مرد شامی سے فرمایا : 

انّ اوّل من سبق الیٰ الجنة بلالٌ،قال:ولِمَ؟قال:لانّہ اوّل من اذّنَ۔

حضرت بلا ل وہ شخص ہیں جو سب سے پہلے بہشت میں داخل ہونگے اس نے پوچھا ! کس لئے ؟ آپ نے فرمایا : کیونکہ بلال وہ شخص ہیں جنھوں نے سب سے پہلے اذان کہی ہے۔

تہذیب الاحکام/ج۲/ص۲۸۴

نبی اکرم (صلی الله علیه و آله)فرماتے ہیں: موٴذن اذان واقامت کے درمیان اس شہیدکاحکم رکھتاہے جوراہ خدامیں اپنے خون میں غلطاں ہوتاہے پس حضرت علی سے آنحضرتسے عرض کیا:آپ نے اذان کہنے کی ات نی بڑی فضلیت بیان کردی ہے کہ مجھے خوف ہے کہ آ پ کی امت کے لوگ اس کام کے لئے ایک دوسرے پر شمشیر چلائیں گے (اور موٴذن بننے کے لئے ایک دوسرے کا خون بہائیں گے)، آنحضرت نے فرمایا :وہ اس کام کوضعیفوں کے کاندھوں پررکھ دیں گے (اذان کہنا ات نا زیادہ ثواب و فضیلت رکھنے کے با وجود ضعیف لو گو ں کے علاوہ دوسرے حضرات اذان کہنے کی طرف قدم نہیں بڑھائیں گے)اورموٴذن کاگوشت وہ ہے کہ جس پر جہنم کی آگ حرام ہے جواسے ہرگزنہیں جلاسکتی ہے۔

(۲) من لایحضرہ الفقیہ/ج۱/باب الاذان والاقامة/ص۲۸۳.

جابرابن عبدالله سے مروی ہے کہ:رسول اکرم (صلی الله علیه و آله)نے موٴذن کے لئے تین باردعاکی : بارالٰہا!موٴذن لوگوں کوبخش دے،جابرکہتے ہیں میں نے کہا:یارسول الله!اگرموٴذن کایہ مقام ہے توایسالگتاہے کہ اذان کہنے کے لئے لوگوں کے درمیان تلواریں چلاکریں گی ؟آنحضرت نے فرمایا :

اے جابر!ایک وقت ایسابھی آئے گا کہ اذان کاکام بوڑھوں کے کاندھوں پرڈال دیاجائے گا (اورجوان لوگ اذان کہنااپنے لئے عیب شمارکریں گے)اورسنو!کچھ گوشت ایسے ہیں جن پرآتش جہنم حرام ہے اوروہ موٴذن لوگوں کاگوشت ہے۔

(۱)مستدرک الوسائل/ج۴/ص۲۲. 

قال علی علیہ السلام:یحشرالموٴذنون یوم القیامة طوال الاعناق۔

حضرت علیفرماتے ہیں:موٴذن لو گ روزقیامت سرافرازاورسربلندمحشورہونگے۔

بحارالانوار/ج۸۳/ص۱۴۹. 

ایک یہودی نے نبی اکرم (صلی الله علیه و آله)سے موٴذن کی فضیلت کے بارے میں سوال کیاتوآپ نے فرمایا:میری امت کے موٴذن روزقیامت کے دن انبیاء وصادقین اورشہداء کے ساتھ محشورہونگے۔

الخصال/ص۳۵۵.

رسول اکرم (صلی الله علیه و آله)فرماتے ہیں : خدا وندمتعال کا وعدہ ہے کہ تین لوگوں کو بغیرکسی حساب کے داخل بہشت کیا جائے گا اور ان تینوں میں سے ہر شخص ۸۰/ ہزار لوگوں کی شفاعت کرے گا اور وہ تین شخص یہ ہیں :

۱۔ موٴذّن ۲۔ امام جماعت ۳۔ جوشخص اپنے گھر سے با وضو ہو کر مسجدمیں جاتاہے اور نماز کو جماعت کے ساتھ اداکرتاہے۔

مستدرک الوسائل/ج۱/ص۴۸۸.

قال رسول الله صلی الله علیہ وآلہ:من اذان فی مصرمن امصارالمسلمین وجبت لہ الجنة.

رسول اکرم (صلی الله علیه و آله)فرماتے ہیں:جوشخص (اپنے )مسلمان بھائیوں کے کسی شہرمیں اذان کہے تواس پرجنت واجب ہے۔

ثواب الاعمال/ص۳۱.

تبصرے
Loading...