منتظَر ہونا

اگر وصایت پیغمبر (ص) اور جانشینی رسول (ص) کے لئے کوئی معیار غدیر کے بعد بھی طے نہ ہو پایا تھا تو امام زمانہ عجل اللہ فرجہ شریف کے لئے بیان کی گئی احادیث رسول صلّیٰ اللّٰہ علیہ وعلیٰ آلہ وسلم کافی ہیں اس بات کے تعین میں کہ قیادت امت ، امارت مومنین اور امام الناس ہونے کے لئے ۔ ابن زہرا سلام اللہ علیہا ہونا، اہلبیت (ع) میں سے ہونا ،منیت رسول (ص) پر فائز ہونا، رجل ہونا، عترت میں کا فرد ہونا امر لازم ہے۔ اگر آخری نائب اور خلیفہ راشد اور وصی الرسول صلّیٰ اللّٰہ علیہ وعلیٰ آلہ وسلم ان شرائط کے بغیر ممکن نہیں ہے تو پہلا کیسے ممکن ہو گا۔

 اور حدیث ِ ”علیکم بسنتی وسنۃ الخلافاء الراشدین المھدیین من بعدی” (کتاب مذکور۔ ص۸۲ ) کا اطلاق اگر بارہ (۱۲) کی تعداد پر ہوتا ہے جیسا کہ کتاب مذکور ص ۱۷۸ ”یکون اثناء عشر خلیفۃً کلھم من قریش” تو یہ بارہ یا تو ایک جیسے ہونگے یا ایک دوسرے سے مختلف ہونگے اگر ایک دوسرے سے متفاوت ہیں تو تضاد عمل وفکر کے نتیجے میں کون عوام پر حجت ہو گا، کون نہیں ۔؟ اور اگر ایک ہیں یعنی ایک جیسے ہیں تو پھر جو گزر گئے انہیں بھی مہدی (ع) جیسا ہی ہونا چاہئے۔ جبکہ امت کی مانی ہوئی بارہ کی فہرست کے مطابق ایسا نہیں تھا۔

  اس کتاب کا دوسرا باب بھی ایک دلچسپ عنوان لئے ہوئے ہے۔

 اس میں دو شبھات رفع کئے گئے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ ایک ہی رائے سے نمودار ہوئے ہیں۔

وہ رائے یہ ہے:

 ”قرآن میں مہدی (عج) کے لئے کوئی اشارہ نہیں وارد ہوا اور اسمیں قرآن کے علاوہ کچھ حجۃ نہیں”

 مزے کی بات یہ ہے کہ مصنف نے یہ رائے رکھنے والے گروہ کو ” قرآنین ” کے نام سے یاد کیا ہے اور اسے ”الفرقہ الضالۃ” گردانا ہے۔ اور اس رائے کے دوسرے حصہ پر خاصی لے دے کی ہے۔

 ان دو لفظوں کے نقل کرنے کے بعد اس دعوے کی رد میں مصنف کے تفصیلی جواب کے نقل کی چنداں حاجت نہیں رہ جاتی۔

 اس پر ہم کسی اور مضمون میں انشاء اللہ بات کریں گے۔ مگر یہ نقل کردیں کہ

مصنف نے قرآن میں ذکر مھدی عجل اللہ فرجہ شریف کی بابت دو آیات کا بیان کیا ہے۔

 ۱۔ ( لھم فی الدنیا خزی ولھم فی الآخرۃ عذاب عظیم) البقرہ/۱۱۴

 ”اما خزی لھم فی الدنیا ۔قیام المھدی (عج)”

۲۔وقال الشیخ سید الشبلنجی فی ((نور البصار)) قال مقاتل بن سلیمان ،و من تابعہ من المفسرین ، فی تفسیر قولہ ۔تعالیٰ۔ ( وانہ لعلم للساعۃ ) [الزخرف ۔۔۶۱] ، ((قال ھو المھدی (ع ) یکون فی آخر الزمان ،و بعد خروجہ تکون امارات الساعۃ وقیامھا )) ۔

تبصرے
Loading...