ماہ رمضان المبارک کی فضیلت

یہ وہ مہینہ ہے جس میں تم کو خدا نے اپنی مہمانی کی طرف دعوت دی ہے اور تمھیں صاحب کرامت قرار دیا ہے ۔ اس مہینہ میں تمھاری ہر سانس تسبیح کا ثواب رکھتی ہے ۔تمھارا سونا عبادت ہے ۔تمھارے اعمال اس مہینہ میں قبول ہوتے ہیں ۔ تمھاری دعائیں مستجاب ہوتی ہیں ۔پس تم صدق دل سے صاف اور خالص نیت کے ساتھ گناہوں سے دوری اختیار کرتے ہوئے خدا سے دعا کرو کہ وہ اس مہینے میں روزہ رکھنے اور تلاوت قرآن پاک کرنے کی تم کو توفیق عنایت فرمائے ۔
وہ شخص بدبخت اور شقی ہے جو اس عظیم مہینہ میں اللہ کی بخشش سے محروم رہے۔ اس مہینہ کی بھوک ا ور پیاس سے قیامت کی بھوک ا ور پیاس کو یاد کرو ۔ اپنے عزیز فقراء و محتاجوں کو صدقہ دو ،اپنے بزرگوں کا احترام کرو،اپنے بچوں سے نوازش و مہربانی کے ساتھ پیش آؤ، اپنے خاندان والوں کے ساتھ صلہ رحم کرو ، اپنی زبانوں کو محفوظ رکھو( برے الفاظ غیبت وغیرہ سے) اپنی نگاہوں کو محفوظ رکھو ان چیزوں سے جن کا دیکھنا تمھارے لئے حلال نہیں ہے ۔یتیموں کے ساتھ مہربانی کرو تاکہ تمھارے بعد لوگ تمھارے یتیم پر رحم کریں ۔اپنے گناہوں سے توبہ کرو اور نمازوں کے وقت خدا وند عالم کی بارگاہ میںدعا کے لئے اپنے ہاتھوں کو بلند کرو کیوں کہ یہ دعا کی قبولیت کا بہترین وقت ہے۔ خدا وند عالم نماز کے وقت اپنے بندوں کی طرف رحمت کی نگاہ کرتا ہے اور مناجات کرنے والوں کا جواب دیتا ۔ اے لوگو! تمھاری زندگی میں گرہیں پڑی ہوئی ہیں تم اللہ سے طلب مغفرت کرکے اپنی زندگی کی گرہیں کھولنے کی کوشش کرو ۔ تمھاری پشت گناہوں کی سنگینی کی وجہ سے خمیدہ ہو چکی ہیں لہٰذا طولانی سجدہ کے ذریعہ اپنی پشت کے وزن کو ہلکا کرو ۔خدا وند عالم اپنی عزت و جلال کی قسم کھا کر کہتا ہے کہ میں اس مہینہ میں نماز گزاروں اور سجدہ کرنے والوں پر عذاب نہیں کروں گا اور قیامت میں انھیں جہنم کی آگ سے نہیں ڈراؤںگا۔
اے لوگو! اگر کوئی شخص اس مہینہ میں کسی مومن روزہ دار کو افطار کرائے تو اس کا ثواب ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ہے اور اس کے پچھلے تمام گناہ معاف ہوجائیں گے۔کسی صحابی نے سوال کیا: یا رسول اللہ (ص) ہم اس پر قدرت نہیں رکھتے کہ مومنین کو افطار کرائیں،تو آنحضرت (ص) نے فرمایا: تم آدھے کھجور یا ایک گھونٹ پانی ہی افطار میں دے کر اپنے آپ کو جہنم کی آگ سے محفوظ کر سکتے ہو کیوں کہ خدا وند عالم اس کووہی ثواب عنایت فرمائے گا جو افطاردینے پر قدرت رکھنے والوں کو دیتا ہے ۔جو شخص اس مہینے میں اپنے اخلاق کو درست کر لے اسے خدا وند عالم قیامت کے دن پل صراط سے آسانی کے ساتھ گزار دے گا۔ حالانکہ لوگوں کے قدم اس وقت وہاں ڈگمگارہے ہوںگے۔ اگر کوئی اس مہینہ میں اپنے غلام یا کنیز سے کم کام لے قیامت میں خدا وند عالم اس کے حساب و کتاب میں آسانی فرمائے گا۔ جو شخص اس مہینہ میں کسی یتیم کو مہربانی و عزت کی نگاہ سے دیکھے قیامت میں خدا وند عالم بھی اس کو مہربانی کی نگاہ سے دیکھے گا۔ جو شخص اس مہینہ میں اپنے اعزہ و اقرباء کے ساتھ احسان اور صلہ رحم کرے خدا وند عالم قیامت میں اپنی رحمت سے اسے نوازے گا۔اور جو شخص اس مہینہ میں اپنے اعزہ و اقرباء سے قطع رحم کرے گا خدا وند عالم قیامت کے دن اس کو اپنی رحمت سے محروم کر دے گا۔
رمضان المبارک کا مہینہ خدا وند عالم کا مہینہ ہے یہ مہینہ تمام مہینوں سے افضل ہے ۔یہ وہ مہینہ ہے جس میں خدا وند عالم آسما نوں، جنت اور اپنی رحمت کے دروازے کھول دیتا ہے اور جہنم کا دروازہ بند کر دیتا ہے ۔ اس مہینہ کی ایک شب ایسی ہے جس میں عبادت کرنا ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے ۔
پس صاحبان ایمان کو اس بات کی فکر کرنا چاہئے کہ اس مہینہ کے دن و رات کس طرح سے گزاریں اور اپنے اعضاء و جوارح کو خدا وند عالم کی نافرمانی سے کس طرح محفوظ رکھیں کیوں کہ امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں : جب تم روزہ رکھو تو اس کے ساتھ تمھارے بدن کے تمام اعضاء بھی روزہ رکھیں ،عام دنوں کے مانند نہ ہو جن میں تم بغیر روزہ کے رہتے ہو ۔امام علیہ السلام فرماتے ہیں : روزہ فقط کھانے پینے سے بچنے کا نام نہیں بلکہ روزہ کی حالت میں اپنی زبانوں کو بھی (جھوٹ ،گالی ،غیبت ،چغل خوری ،تہمت وغیرہ سے) محفوط رکھو۔آنکھوں کو حرام چیزوں کی طرف نگاہ کرنے سے محفوظ رکھو ،لڑائی جھگڑا نہ کرو ،برے لوگوں سے بچو،اپنے آپ کو اللہ کی مرضی کے مطابق رکھو آخرت کی طرف بڑھو اور ہر وقت خوف خدا کو مد نظر رکھواور اللہ کے عذاب سے ڈرواور قائم آل محمد (ص) کے ظہور کی تعجیل کے لئے ہر وقت دعائیں مانگو۔
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :غیبت کے زمانہ میں ظہور امام عصر (ع)کا انتظار واجب ہے ۔
آخر میں خدا ئے رحمان و رحیم کی بارگاہ میںیہ درخواست کریں کہ:
خدایا:ابتدائے عمر سے اب تک جو کچھ نیک اعمال ہمارے نامہ اعمال میں ہیں جن سے تو راضی ہے تو انھیں میرے نامہئ اعمال سے لے لے اور امام زمانہ(ع) کے ظہور میں تعجیل فرما ۔اور آج کے بعد ہمارے ہر نیک اعمال کا ثواب امام زمانہ کے ظہور کی تعجیل کے لئے معین کر دے ۔

تبصرے
Loading...