علمدار کربلا/ حضرت عباس (ع)کے حرم کے سرداب کے متعلق توضیح

شیخ عباس 36 سال تک علمدار کربلا حضرت ابو الفضل العباس  علیہ السلام کے حرم کے خادم رہے ہیں ان کی عمر 74 سال ہے انھوں نے حضرت عباس (ع) کی ضریح کے اردگرد جاری پانی کے بارے میں تشریح کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے دو چشمہ سرداب مطہر میں موجود تھے  400 سال پہلے سے یہ پانی یہاں موجود تھا جب پائپ لائنوں کا وجود نہیں تھا پانی ایک طرف سے نکل کر دوسری جانب بہہ جاتا تھا اس پانی کا مزہ معدنی پانی سے بھی زيادہ خوشگوار تھا۔ اس سرداب کی سیڑھیاں تھیں لوگ اس پانی سے تبرک کے طور پر استفادہ کرتے تھے۔ یہ پانی سردیوں میں گرم اور گرمیوں میں ٹھنڈا ہوجاتا تھا۔

لیکن خدا سے بے خبر ایک شخص آیا اور اس نے حضرت عباس (ع) کے حرم کی دیوار میں دراڑ پیدا ہونے کا بہانہ بنا کر کہا، کہ میں امتحان کرنا چاہتا ہوں کہ یہ پانی کہاں سے آرہا ہے بعد میں وہ دونوں چشمہ غائب ہوگئے اور پھر ان میں پانی جاری نہیں ہوا۔

لیکن دو مہینے کے بعد پانی پھر سرداب میں آگیا اور اس پانی سے نابینا آنکھوں کو شفا ملتی تھی۔

50 سال سے یہ پانی ایک ہی سطح پر باقی ہے اور اس میں کمی و زیادتی نہیں ہوتی۔

شیخ عباس نے کہا کہ اگر پانی دس دن تک کسی جگہ رکا رہے تو وہ سڑھ جاتا ہے لیکن یہ پانی ورودی دروازہ بند ہونے کے باوجود گلاب کی طرح معطر اور خوشبودار ہے۔

اس نے کہا کہ اگر چہ یہ پانی راکد ہے لیکن اس کے رنگ اور طعم میں کوئی فرق نہیں پڑتا اور اس کی دوسری خصوصیت یہ ہے پانی کی سطح حضرت عباس کی قبر مبارک سے بلند ہے لیکن پانی قبر کے اردگرد دیوار سے قبر میں داخل نہیں ہوتا۔

تبصرے
Loading...