عزاداری اور نماز

*◼️عزاداری اور نماز◼️*

*از: مولانافدا علی حلیمی*

*سوال:ہماری عزاداری میں نماز کی اہمیت کم کیوں ہے؟*
جواب:عزاداری میں نماز کی اہمیت کا کم ہونا امام حسین ؑ کے اہداف اور قیام کوصحیح طریقے سے بیان نہ کرنے اور آپ کی عزادری کاحق ادانہ کر نے کی وجہ سے ہے۔ ورنہ کربلا میں جوچیز سب سے نمایاں نظر آتی ہے وہ نماز ہے۔جیساکہ امام ؑ نے حضرت ابوالفضل ؑ جیسی شخصیت کوبھیج کر ایک رات کی مہلت مانگی تو یہ اس لئے نہیں تھا کہ اس دنیا میں ایک اور رات زندہ رہیںبلکہ نماز اورقرآن سے وداع کر سکیں۔ جیسا کہ خودامام ؑنے فرمایا:
*’’بے شک خدا جانتا ہے کہ میںنماز پڑھنے،قرآن کی تلاوت کرنے،زیادہ سے زیادہ دعاکر نے اور کثرت استغفار کو بہت پسند کر تا ہوں.*
اسی طرح عاشور کی صبح اپنے فرزند رشیدحضرت علی اکبر ؑ سے اذان کہلوائی،جن کے بارے میں خودامام حسین ؑ فرماتے ہیں :
*’’علی اکبر خلق و خو،رفتار و کردار اور گفتا رمیںرسول گرامی اسلام ؐکی شبیہ ہے‘‘*
تاکہ آئندہ آنے والی نسلوں کو یہ سمجھایا جائے کہ اے نوجوانو! جنگ و دفاع میں آگے آگے ہو نے کے ساتھ نماز کی طرف دعوت دینے میں اور اس کے قائم کرنے میں بھی آگے آگے رہا کرو ۔
اسی طرح ابو ثمامہ صائدی نے روزعاشور، ظہر کے وقت عرض کیا:اے میرے مولا! نماز ظہر کا وقت ہوا ہے تو امام نے فرمایا:
*’’تم نے نماز کی یاد دلائی ،خدا تم کو نماز پڑھنے والوں اور خدا کی یاد کرنے والوںمیں سے قرار دے ۔‘‘*
کربلا والوں نے نماز ظہر جماعت کے ساتھ اس طرح پڑھی ہے کہ اس کی نظیر صفحہ ٔ عالم پر نظر نہیں آتی ۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر خطیب ،ہرنوحہ خوان،ہرمرثیہ خوان، ہرشاعریاہر شیعہ نوجوان پر لازم ہے کہ عزاداری اباعبداﷲالحسینؑ میں نماز کو اپنے وقت میں ادا کرنے کی ترغیب و تشویق دلائے یانماز کو قائم کرنے کا اہتمام کرے۔ اس کو ابو ثمامہ کاثواب ملے گا اور امام ؑ کی اس دعا ئے خیر میں شامل ہوگا۔
بنیادی طور پرہم نے وہ چیز جس کو یاد رکھنا چاہئے تھا بھلا دی ہے، وہ ہے نماز، کیونکہ کربلا میں مو لا امام حسین ؑ اورامام زین العابدین ؑ نے جو سجدے کیے ان کو توہم نے بھلا دیا لیکن اس خنجر کو یاد رکھاجس کو شمر ملعون نے چلایا تھا۔

*سوال: حضرت امام حسین ؑ کی عزاداری کے ایام میں نماز مقدم ہے یاعزاداری؟*
*جواب:بہترہے کہ نماز کو مقدم رکھا جائے جیسا کہ حضرت امام حسین ؑ نے روز عاشور، وقت ظہر نماز ظہر انجام دی۔*
(جامع المسائل ص،۸۲۱ ،ازآیت اللہ فاضل لنکرانی)

اﷲ کی بار گاہ میں ہماری عاجزانہ دعا ہے ،کہ ہمیں ہمیشہ رسولؐاور اس کے محبوب حسین ؑ کی رضایت کا خیال رکھنے کی توفیق عطافرمائے۔ آمین!

تبصرے
Loading...