ظرف علم الہی

 

 امام زین العابدین (ع) ! ہم خدا کے ابواب ہیں اور ہمیں صراط مستقیم ہیں، ہمیں اس کے علم کے ظرف ہیں اور ہمیں اس کی وحی کے ترجمان ، ہمیں توحید کے ارکان ہیں اور ہمیں اس کے اسرار کے مرکز (معانی الاخبار 35 / 5 ، ینابیع المودة 3 ص359 /1 روایت ثابت ثمالی)۔

اما م صادق (ع) ! ہم امر الہی کے والی ، علم الہی کے خزانہ دار اور وحی خدا کے ظروف ہیں۔( کافی 1 ص 192 /1 ، بصائر الدرجات 61 / 3 ، 105/8 روایت عبدالرحمان بن کثیر)۔

امام صادق (ع) ۔ پروردگار نے ہمیں اپنے لئے منتخب کیا ہے اور تمام مخلوقات میں منتخب قرار دیا ہے ، ہمیں وحی کا امین اور زمین میں اپنا خزانہ بنایاہے ، ہمیں اس کے اسرار کے محل اور اس کے علم کے ظرف ہیں۔(بصائر الدرجات 62 /7 ، روایت عباد بن سلیمان)۔

 وہب بن منبہ راوی ہیں کہ پروردگار نے جناب موسیٰ کی طرف وحی کی کہ محمد اور ان کے اوصیاء کے ذکر سے متمسک رہو کہ یہ سب میرے علم کے خزانہ دار ۔ میرے حکمت کے ظروف اور میرے نور کے معدن ہیں۔( بحار 51 / ص 149 / 24)۔

۔جناب فاطمہ صغریٰ نے واقعہ کربلا کے بعد اہل کوفہ سے خطاب کرکے ارشاد فرمایا، اے اہل کوفہ ! اے اہل مکاری و غداری و فریب کاری ! ہم وہ اہلبیت (ع) ہیں جن کے ذریعہ پروردگار نے تمھارا امتحان لیاہے اور بہترین امتحان لیاہے، اس نے اپنے علم و فہم کا مرکز ہمیں بنایاہے اور ہم اس کے علم کا ظرف ، فہم و حکمت کا محل اور زمین میں بندوں پر اس کی حجت میں اس نے ہمیں اپنی کرامت سے مکرم بنایاہے اور اپنے نبی (ع) کے ذریعہ تمام مخلوقات سے افضل قرار دیا ہے۔( احتجاج 2 ص 106 ، ملہوف 195 ، مشیر الاحزان 87 ، بغیر ذکر ظرف فہم)۔

 

تبصرے
Loading...