نجات پانے والا مذہب، اہلسنّت کی زبانی

خلاصہ: اہلسنّت کی کتاب سے ایک آیت کی تفسیر بیان کی جارہی ہے جو شیعہ مذہب کی حقانیت کے بارے میں ہے۔

نجات پانے والا مذہب، اہلسنّت کی زبانی

جب دین اسلام کی تعلیمات میں غور کیا جائے تو واضح ہوجاتا ہے کہ صرف دین اسلام برحق دین ہے اور ہر آدمی کو مسلمان ہونا چاہیے۔
دین اسلام کو اختیار کرنے کے بعد یہ سوال پیش آتا ہے کہ کیا جس طرح دین کے لحاظ سے ہر دین کو اختیار نہیں کیا جاسکتا، بلکہ صرف دین اسلام کو اختیار کیا جاسکتا ہے، کیا دین اسلام کے اندر اتنے جو مذاہب اور فرقے ہیں، یہ سب برحق ہوسکتے ہیں جبکہ ہر مذہب کے الگ الگ نظریے ہیں اور سب مذاہب کے نظریات ایک دوسرے سے ٹکراتے ہیں؟
یقیناً سب حق پر نہیں ہوسکتے اور ان میں سے صرف ایک مذہب حق پر ہوسکتا ہے۔
سورہ بیّنہ کی آیت ۷ میں ارشاد الٰہی ہے: إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُولَـٰئِكَ هُمْ خَيْرُ الْبَرِيَّةِ”، “اور بےشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے وہی بہترینِ خلائق ہیں”۔
علامہ اہلسنّت، جلال الدین سیوطی نے اپنی تفسیر الدرّ المنثور میں اس آیت کے بارے میں لکھا ہے: جب آیت إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُولَـٰئِكَ هُمْ خَيْرُ الْبَرِيَّةِ” نازل ہوئی تو رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم نے علیؑ سے فرمایا: هُوَ أَنْت وشيعتك يَوْم الْقِيَامَة راضين مرضيين”، “وہ آپ اور آپ کے شیعہ ہیں جو قیامت کے دن (اللہ سے) راضی ہوں گے اور (اللہ) ان سے راضی ہوگا”۔ [الدرالمنثور، ج۸، ص۵۸۹]۔

* ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
* الدرالمنثور، جلال الدین سیوطی، ج۸، ص۵۸۹۔

تبصرے
Loading...