“من کنت مولاہ فہذا علی مولاہ” پر اہلسنت کا اقرار

خلاصہ: حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی ولایت کا غدیر خم کے دن اعلان اس قدر واضح ہے کہ اہلسنت نے اس حقیقت کے بارے میں کئی روایات نقل کی ہیں، ان میں سے اس مضمون میں اختصار کے مدنظر صرف دو روایات نقل کی جارہی ہیں۔

"من کنت مولاہ فہذا علی مولاہ" پر اہلسنت اقرار

بسم اللہ الرحمن الرحیم
من کنت مولاہ فہذا علی مولاہ پر اہلسنت اقرار
اہلسنت کے معتبر علامہ، علامہ سیوطی نے اپنی کتاب الدرالمنثور میں نقل کیا ہے کہ ابوسعید خدری کا کہنا ہے:
لما نصب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ علیاً علیہ السلام یومَ غدیرخم فنادی لہ بالولایۃ، ھبط جبرئیل بھذہ الآیۃ: الیوم اکملت لکم دینکم“…، “جب رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وآلہ نے علی علیہ السلام کو غدیر خم کے دن منصوب کرکے ان کی (مومنین پر) ولایت کا اعلان کردیا تو جبرئیل اس آیت کے ساتھ اترے: آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کردیا”…۔
اسی علامہ اہلسنت نے ایک اور روایت کو ابوہریرہ سے نقل کیا ہے کہ ابوہریرہ کا کہنا ہے:
لما کان یوم غدیر خم و ھو یوم ثمانی عشر من ذی الحجۃ، قال النبی صلی اللہ علیہ وآلہ: من کنت مولاہ فھذا علی مولاہ، فانزل اللہُ: الیوم اکملت لکم دینکم“…، جب اٹھارہ ذی الحجہ غدیر خم کے دن نبی صلّی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا: جس کا میں مولا ہوں اس کے یہ علی مولا ہیں تو اللہ نے (یہ آیت) نازل فرمائی: آج میں نے تمہارے لیے تمہارے دین کو مکمل کردیا”…۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:
[ماخوذ از: آیات ولایت در قرآن، آیت اللہ مکارم شیرازی

تبصرے
Loading...