دینداری اور لادینیت کی بنیاد پر زندگی گزارنے کا فرق

خلاصہ: انسان اپنے عقائد کی بنیاد پر زندگی گزارتا ہے، اگر دیندار شخص ہو تو اس کی زندگی دین کے مطابق ہوگی اور اگر بے دین ہو تو اس کی زندگی کا طریقہ کار لادینیت سے جنم لے گا۔

دینداری اور لادینیت کی بنیاد پر زندگی گزارنے کا فرق

زندگی بسر کرنے کے بارے میں دین کے طریقہ کار اور لادینیت کے طریقہ کار میں فرق ہے۔ اسلامی ثقافت میں دین زندگی کے معیار اور طریقہ کار کو مقرر کرتا ہے۔
دین کہتا ہے کہ انسان کی زندگی لامحدود اور ختم نہ ہونے والی ہے اور انسان موت کے ذریعے ختم نہیں ہوجاتا اور انسان کا جو عقیدہ، اخلاق اور اعمال اِس دنیا میں ہو، موت کے بعد اس کے مطابق اسے نتیجہ ملے گا۔
سیکولرازم اور لادینیت کا طریقہ کار یہ ہے کہ وہ صرف دنیاوی زندگی کو معیار سمجھتے ہیں اور زندگی کے بارے میں ان کا تصور صرف مادی فائدے ہیں۔ لادینیت کے طریقے کار جو بھی ہوں وہ دنیا کی یہی چند دن کی زندگی کو ہی دیکھتے ہیں اور لوگوں کے لئے کچھ ذمہ داریاں مقرر کرتے ہیں تا کہ ان کے ذریعے مادی زندگی اور فائدوں کو زیادہ سے زیادہ حاصل کرسکیں، وہ فائدے جو انسان اور حیوانات کے درمیان مشترکہ ہیں۔
سیکولرازم اور لادینیت کی بنیاد پر زندگی گزارنا حقیقت سے ہٹ کر زندگی گزارنا ہے، یعنی ایسی حیوانی زندگی جو حیوانات کے جذبات سے جنم لیتی ہے اور اس میں حقیقت، معنویت اور آخرت کی زندگی کا تصور نہیں پایا جاتا۔
ایسی زندگی انسان کی شان اور مقام کے خلاف اور حیوانات کی زندگی کے برابر بلکہ اس سے بدتر ہے، کیونکہ حیوانات بھی ایسی زندگی گزار رہے ہیں جن کے پاس عقل جیسی نعمت نہیں ہے، تو یہ انسان کی توہین ہے کہ وہ عقل جیسی عظیم نعمت سے مالامال ہونے کے باوجود بھی ایسی زندگی گزارے جس میں عقل اور عقلمندی کے نام پر کوئی چیز نہیں پائی جاتی اور آدمی اپنی ساری زندگی کو مادی خواہشات اور کھانے پینے پر لگا دے اور اس حیوانی زندگی سے بالاتر کچھ اور نہ سوچے نہ سمجھے نہ عمل کرے!!!

تبصرے
Loading...